حالیہ شہری ہلاکتوں کے بعدجنگجومخالف کارروائیوںمیں آئی تیزی کے چلتے فوج ،فورسزاورایس اﺅجی اہلکاروںنے بدھ کی صبح ضلع شوپیان کے ژیرباغ دراگڈعلاقہ کامحاصرہ عمل میں لاکر یہاں جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ جنگجوﺅںکی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملتے ہی فوج کی 44آرآر،سی آرپی ایف اورپولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ سے وابستہ اہلکاروںنے دراگڈشوپیان کاچاروں اطراف سے محاصرہ کیا۔انہوںنے بتایاکہ جونہی سیکورٹی اہلکاروں کادستہ ایک مشتبہ جگہ کے نزدیک پہنچا تووہاں چھپے ہوئے جنگجوﺅںنے فائرنگ شروع کردی ۔ذرائع نے بتایاکہ اسکے فوراًبعدسیکورٹی اہلکاروںنے جوابی کارروائی عمل میں لائی ،جسکے نتیجے میں طرفین کے درمیان ایک خونین لڑائی چھڑ گئی ۔پولیس نے ایک بیان میں مزیدبتایاکہ دراگڈ شوپیان میں ہوئی معرکہ آرائی کے دوران پہلے مرحلے میں ایک جنگجو ماراگیا ،تاہم دوسرے جنگجونے فائرنگ کاسلسلہ جاری رکھا،جسکے جواب میں سیکورٹی اہلکاروںنے بھی اپنی جوابی کارروائی جاری رکھی ۔پولیس ترجمان نے بتایاکہ کچھ وقت تک فائرنگ کاسلسلہ جاری رہنے کے بعدایک اورجنگجو بھی ماراگیا۔انہوںنے بتایاکہ جائے جھڑپ سے دونوں جنگجوﺅںکی نعشوں اوراُن کے اسلحہ وگولی بارود کوبرآمد کیاگیا۔پولیس ترجمان نے بتایاکہ ژیرباغ دراگڈشوپیان میں مارے گئے جنگجوﺅںمیں سے ایک عادل احمدوانی لشکر طیبہ (ٹی آرایف) کاضلع کمانڈرشوپیان تھا ۔ترجمان نے مزیدبتایاکہ اس جھڑپ میں مارے گئے ایک جنگجوکی شناخت عادل احمدوانی کے بطورہوئی ،جو جولائی 2020سے سرگرم تھا ۔آئی جی پی کشمیر وجئے کمار نے کہاکہ درگڈشوپیان میں مارے گئے 2جنگجوﺅںمیں سے ایک لترپلوامہ میں سہارنپور اُترپردیش کے ترکھان صغیر احمدنصاری ولد بندو حسین انصاری کی ہلاکت میں ملوث تھا۔انہوںنے بتایاکہ مارے گئے جنگجوﺅںمیں سے ایک لشکر طیبہ (ٹی آرایف) کاضلع کمانڈرشوپیان عادل احمدوانی شامل ہے ۔آئی جی پی کشمیر نے مزیدبتایاکہ مارے گئے ایک جنگجو نے ہی لترپلوامہ میں سہارنپوراُترپردیش کے رہنے والے ترکھان صغیراحمد کوگولیاں مارکرقتل کیاتھا۔سینئرپولیس آفیسروجئے کمارنے مزیدکہاکہ گزشتہ 2ہفتوں کے دوران جنگجومخالف کارروائیوںمیں 15جنگجومارے گئے ہیں ۔انہوںنے بتایاکہ جنگجومخالف کارروائیوں کوجاری رکھاجائے گا۔