سرینگر /6اکتوبر /پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے دورہ پاکستان میں امریکی سفیر کے بارے میں امریکہ کے ساتھ تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہونے کے بارے میں ہمارا موقف سب کو معلوم ہے۔ ہم عالمی برادری پر زور دینا چاہتے ہیں کہ وہ ہماری خودمختاری اور علاقائی سالمیت ا احترام کرے۔سٹار نیوز نیٹ ورک کے مطابق بھارت نے امریکی سفیر کے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے دورے پر تشویش کا اظہار کیا۔ پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کے گلگت بلتستان کے دورے اور وہاں کے مقامی لوگوں سے بات چیت کے بعد ایک بڑا تنازع کھڑا ہوگیا۔ امریکی سفارت کار کے دورے کے بارے میں پوچھے جانے پر وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ ”جموں و کشمیر کے ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہونے کے بارے میں ہمارا موقف سب کو معلوم ہے۔ ہم عالمی برادری پر زور دینا چاہتے ہیں کہ وہ ہماری خودمختاری علاقائی سالمیت کا احترام کرے۔جیسے جیسے یہ تنازع بڑھتا گیا، ہندوستان میں امریکی سفیر ایرک گارسیٹی سے بھی ان کے ساتھی سفارت کار کے پی او کے دورے کے بارے میں یہی سوال پوچھا گیا۔ امریکی ایلچی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ”پاکستان میں امریکی سفیر کے بارے میں ردعمل کا اظہار کرنے کی یہ میری جگہ نہیں ہے لیکن وہ پہلے بھی رہے ہیں اور ظاہر ہے کہ ہم G20کے دوران جموں و کشمیر میں بھی اپنے وفد کا حصہ تھے“۔گارسیٹی نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ ہندوستان اور پاکستان کو دو طرفہ طور پر حل کرنا ہے نہ کہ امریکہ سمیت کسی تیسرے فریق کو۔خیال رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں امریکی کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر نے پی او کے کا دورہ کیا تھا، جس کی نئی دہلی کی جانب سے سخت مذمت کی گئی تھی۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے ایک حصے کا دورہ کیا جس پر پاکستان نے غیر قانونی طور پر قبضہ کیا تھا۔ اگر ایسا کوئی سیاستدان گھر میں اپنی تنگ نظری کی سیاست کرنا چاہے تو یہ اس کا کاروبار ہو سکتا ہے، لیکن اس کے حصول میں ہماری علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی اسے ہمارا بنا دیتی ہے۔