پٹنہ /مرکزی حکومت نے مغربی بنگال حکومت کے دیہی ترقیاتی اسکیموں میں امتیازی سلوک کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ بہار میں ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر شری گریراج سنگھ نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں مغربی بنگال حکومت کو دیہی ترقیاتی اسکیموں کے لیے یو پی اے حکومت سے زیادہ رقم مختص کی گئی ہے۔جناب گریراج سنگھ نے بتایا کہ یو پی اے حکومت کے دوران جہاں مغربی بنگال کو صرف 58 ہزار کروڑ روپے ملے تھے، وہیں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں دیہی ترقی کی وزارت نے گزشتہ 9 میں مغربی بنگال کو ترقی کے لیے 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم دی ہے۔ یہ مغربی بنگال کی ترقی کے تئیں ملک کے وزیر اعظم کی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ مرکزی دیہی ترقی کے وزیر نے کہا کہ منریگا جیسی اسکیموں کے تحت گزشتہ 9 سالوں میں مغربی بنگال کو 54 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ دیے گئے، جب کہ یو پی اے کے دور میں یہ تعداد صرف 14،900 کروڑ روپے تھی۔ انہوں نے کہا کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت، یو پی اے حکومت کے دوران صرف 5,400 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے، مودی حکومت میں 11,000 کروڑ روپے سے بھی زیادہ خرچ ہوئے ہیں۔ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت یو پی اے حکومت کے دوران صرف 4,400 کروڑ روپے خرچ ہوئے، جب کہ مودی حکومت نے بنگال کو 30 ہزار کروڑ روپے دیے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ آج این آر ایل ایم کے تحت مغربی بنگال کی دیدیوں کے بینک لنکیج کی مالیت تقریباً 74 ہزار کروڑ روپے ہے، جب کہ یو پی اے کے دور میں یہ صرف 600 کروڑ روپے تھی۔ اس کے علاوہ موجودہ حکومت نے این ایس اے پی کے تحت تقریباً 7 ہزار کروڑ روپے دیے، جب کہ یو پی اے کے دور میں یہ تعداد اس کا نصف تھی۔ مالیاتی کمیشن کے تحت مغربی بنگال کو 25 ہزار کروڑ روپے جاری کیے گئے تھے، جب کہ یو پی اے کے دور میں صرف 3200 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔مرکزی دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر نے کہا کہ جہاں 2006-14 کے درمیان منریگا کے تحت 111 کروڑ یوم دن بنائے گئے، وہیں 2014 کے بعد 240 کروڑ یوم ڈے بنائے گئے۔ یو پی اے، مودی حکومت نے مغربی بنگال میں تقریباً 45 لاکھ غریبوں کو گھر دیے۔ اسی طرح پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت یو پی اے حکومت میں صرف 13 ہزار کلومیٹر سڑکیں بنیں، جب کہ مودی حکومت میں 21 ہزار کلومیٹر سڑکیں بنیں۔ جہاں 2014 تک صرف 48 ہزار دیدیاں سیلف ہیلپ گروپ سے وابستہ تھیں، وہیں آج مرکزی حکومت کی مدد سے 11 لاکھ سے زیادہ دیدیاں سیلف ہیلپ گروپ سے منسلک ہو چکی ہیں۔ یہ خواتین کو بااختیار بنانے کی ایک بہترین مثال ہے۔جناب گری راج سنگھ نے کہا، "مودی حکومت شروع سے ہی جوابدہی اور ذمہ داری کے لیے پابند رہی ہے اور اس نے ان لوگوں کی ترقی کے لیے کام کیا جو واقعی اس کے مستحق ہیں نہ کہ کسی کے مفاد کے لیے۔ مودی حکومت کا مقصد انتیودیا اور ترقی ہے۔ جب سے حکومت نے فائدہ اٹھانے والوں کے کھاتوں میں براہ راست رقم دینے کی مہم شروع کی ہے، لاکھوں دلالوں کی دکانیں بند ہو چکی ہیں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت نے 25 لاکھ فرضی منریگا جاب کارڈ جاری کیے جس کی وجہ سے کروڑوں کی سرکاری رقم چوری ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند مغربی بنگال میں جاری منریگا اور ہاؤسنگ اسکیم میں ہونے والی دھاندلی کو مسلسل بے نقاب کررہی ہے، لیکن ریاستی حکومت اس پر مناسب کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے ایک مانیٹرنگ ٹیم بھی بھیجی، لیکن ریاستی حکومت نے ان کی رپورٹ پر کوئی بروقت کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو متعدد مواقع پر وزارت نے ایک جامع کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کو کہا، لیکن ریاستی حکومت کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ آخر میں، ریاست کو مطلع کیا گیا کہ وقت پر اے ٹی آر جمع نہ کرنے سے منریگا ایکٹ 2005 کے تحت فنڈز روکے جا سکتے ہیں۔ اس کے بعد، ریاستی حکومت کی طرف سے مجرموں کو تحفظ فراہم کرنے والی اے ٹی آر رپورٹ پیش کی گئی۔ جب سوال پوچھے گئے تو ریاستی حکومت بھی بدعنوانی کے مسائل پر جواب دینے سے قاصر رہی۔ جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت تحقیقات میں مرکزی حکومت کے ساتھ بالکل تعاون نہیں کر رہی ہے۔