نئی دلی/یہ بتاتے ہوئے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو عالمی سطح پر ایک عظیم لیڈر کے طور پر جانا جاتا ہے، مرکزی وزیر کرن رجیجو نے اتوار کو زور دے کر کہا کہ 2014 میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد ترقی یافتہ ممالک کا ہندوستان کے تئیں نظریہ نمایاں طور پر تبدیل ہوا ہے۔’’اس سے پہلے ہندوستان کے لیڈروں کو ان کے بیرونی ممالک کے دوروں میں اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔ 2014 میں مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ بدل گیا، ہر غیر ملکی رہنما نے نہ صرف ہندوستانی وزراء کا احترام کیا بلکہ ان کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کرنے اور ہر محاذ پر ہندوستان کے ساتھ مشغول ہونے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ پی ایم مودی کو ان کی 73 ویں سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے، رجیجو نے کہا کہ وزیر اعظم کا کام کرنے کا انداز مختلف ہے اور ان کی توانائی کی سطح بہت زیادہ ہے۔” میں نے 2014 سے وزیر اعظم کے ساتھ مل کر کام کیا ہے اور میں نے ہمیشہ ان کی توانائی سے متاثر ہوتا رہا ہوں کہ وہ چند گھنٹوں کی نیند کے ساتھ پورے دن کام کرتے ہیں۔ وہ ایک دن میں کئی اجلاسوں سے خطاب کر سکتے ہیں جو ایک عام آدمی کے لیے کرنا مشکل ہے۔مودی کے ذریعہ شروع کی گئی پی ایم وشوکرما اسکیم پر، رجیجو نے کہا کہ اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے حال ہی میں اس اسکیم کے لیے 13,000 کروڑ روپے مختص کیے ہیں، جو روایتی کاریگروں اور دستکاروں کے لیے 2023-24 سے 2027-28 تک پانچ مالی سال کے لیے دستیاب ہوں گے۔رجیجو نے کہا کہ کاریگر بائیو میٹرکس کا استعمال کرتے ہوئے پی ایم وشوکرما پورٹل پر خود کو رجسٹر کر سکتے ہیں۔ ”انہیں پی ایم وشوکرما سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ کے ذریعے پہچان ملے گی، بنیادی اور جدید تربیت کے ذریعے ان کی مہارتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا، انہیں 15,000 روپے کا ٹول کٹ مراعات ملے گا، 1 لاکھ روپے (پہلی قسط) تک بغیر ضمانت کے کریڈٹ سپورٹ اور روپے اور 2 لاکھ (دوسری قسط(5 فیصد کی رعایتی شرح سود پر دستیاب ہونگے۔ رجیجو نے ریاست کے نوجوانوں سے اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اروناچل پردیش میں روایتی کاریگروں کی اہمیت وقت گزرنے کے ساتھ کم ہو گئی ہے اور اب وہ اسکیم کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کر سکتے ہیں۔