کشمیر میں شہری ہلاکتوں کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے پاکستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ اگر ہمسایہ ملک باز نہیں آیا تو پھر پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک کو خارج از مکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت پاکستان کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے پوری طرح سے تیار ہیں۔اطلاعات کے مطابق گوا میں تقریب سے خطاب کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پاکستان کو دھمکی دی ہے کہ شہری ہلاکتیں ناقابل برداشت ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو اس سے قبل بھی سخت جواب دیا گیا اور اگر ہمسایہ ملک نے سدھرا تو بھارت پھر سرجیکل اسٹرئیک کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت ایک پُر امن ملک ہے اور سبھی ہمسائیوں کے ساتھ بقائے باہمی کے اصولوں کے تحت تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ شہری اور فوجی ہلاکتوں ہم چپ رہے ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر میں حالیہ شہری ہلاکتوں میں ملوث افراد کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ جب اوڑی میں فوجی کیمپ پر حملہ کیا تو اُس وقت وزیر اعظم ہند نے پاکستان کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے گھس کر کارروائی کی ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے اُس وقت پوری دنیا واضح کیا تھا کہ بھارت کسی بھی ملک میں گھس کر کارروائی کرسکتا ہے۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ بات چیت کا بھی ایک وقت ہوتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی جانب سے مسلسل کشمیر میں امن کو درہم برہم کرنے کی خاطر سازشیں رچائی جارہی ہیں جس کا سخت جواب دیا جائے گا۔ انہوںنے سابق یو پی اے سرکار کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اُس وقت بھی ملی ٹینٹوں نے بھارت کے اندر شدت پسندانہ کارروائیاں کیں لیکن کانگریس کی برسر اقتدار والی سرکار نے کچھ بھی نہیں کیا لیکن جب اوڑی میں بریگیڈر کیمپ پر ملی ٹینٹوں نے حملہ کیا تونریندر مودی کی سرکار نے پاکستان کو سخت جواب دیتے ہوئے زیر انتظام کشمیر میں گھس کر ملی ٹینٹوں کے خلاف کارروائی کی۔ انہوںنے کہاکہ پچھلی حکومتوں نے ملی ٹینٹ واقعات رونما ہونے کے باوجود بھی پاکستان کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا لیکن موجودہ حکومت نے اس حکمت عملی کو ترک کرکے پاکستان کو اُس کی زبان میں ہی جواب دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بات چیت اور دہشت گردانہ واقعات ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں اور موجودہ مرکزی حکومت نے اس ضمن میں زیرو ٹرولنس اپنائی ہوئی ہے لہذا پاکستان کے ساتھ کسی بھی صورت میں بات چیت نہیں ہوسکتی ہے۔