جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال سے قریب9کلو میٹر دور واگڈ نامی گاﺅں میں بدھ کے روز بعد دو پہر2بجے کے قریب فوج کے42RRاور ایس او جی کی ایک پارٹی گاﺅں میں جنگجوﺅں کی موجودگی کے حوالے سے مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد علاقے میں داخل ہوئی ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا اس دوران جب فوج کی تلاشی پارٹی گاﺅں اس جگہ پر پہنچی جہاں جہاں جنگجو چھپا بیٹھا تو انہوں فوج کی تلاشی پارٹی پر فائرنگ کر کے فرار ہونے کی کوشش کی ہے جس دوران انہوں نے فوج نے جوابی فائرنگ کی جس کے ساتھ یہاں تصادم آرائی شروع ہوئی ہے ۔ابتدائی فائرنگ کے بعد فوج اور پولیس کی بھاری نفری کو علاقے میں طلب کر کے پورے گاﺅں کو سیل کیا گیا ہے جبکہ پولیس نے جائے جھڑپ سے ایک جنگجوکی لاش برآمد کی ہے ۔جھڑپ کے فوراً بعد آئی جی پی کشمیر وجے کمار کے حوالے کشمیر پولیس زون نے ایک تویٹ میں مارے گئے جنگجوکی شناخت جیش کے سرکردہ کمانڈر شمیم احمد صوفی ساکن ستورہ ترال کے طور کی ہے جو علاقے میں 3سال سے سرگرم تھا ۔علاقے میں اگر چہ گولیوں کا سلسلہ تھم گیا ہے تاہم وسیع علاقے کو فوج اور فورسز نے محاصرے میں لے کر ممکنہ طور چھپے دیگر جنگجوﺅں کی تلاش جاری رکھا ہے علاقے میں شام دیر گئے تک تلاشی آپریشن جاری تھا ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ وادی کشمیر میں شہری ہلاکتوں کے بعدجنگجومکالف آپریشنوں میں تیزی لائی گئی ہے جس دوران وادی کشمیر میں3رو ز کے دوران 8جنگجوﺅں مختلف تصادم آرائیوں میں جاں بحق ہوئے ہیں ۔