نئی دہلی/ ہندوستان اور بھوٹان آسام کے کوکراجھار اور بھوٹانی قصبے گیلیفو کے درمیان ریلوے لنک بچھانے کے لئے بات چیت کر رہے ہیں جو تجارت اور سیاحت دونوں کو فروغ دے سکتا ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے میڈیا کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ میانمار کی اندرونی صورتحال نے مختلف بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے چیلنجز پیدا کیے ہیں جن میں پرجوش سہ فریقی ہائی وے اقدام بھی شامل ہے۔ہندوستان۔میانمار۔تھائی لینڈ سہ فریقی ہائی وے پروجیکٹ کو علاقائی رابطوں کو فروغ دینے کی ایک بڑی پہل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔جے شنکر نے کہا، "میانمار کی اندرونی صورتحال نے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے چیلنجز پیدا کیے ہیں۔ اس میں سہ فریقی ہائی وے کا وہ حصہ شامل ہے جو ابھی زیر تعمیر ہے۔وزیر خارجہ 2014 سے سرحدی انفراسٹرکچر اور کنیکٹیویٹی میں ہونے والی پیش رفت پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔انہوں نے کہا، "2014 سے، مودی حکومت نے سرحدی انفراسٹرکچر اور کنیکٹیویٹی کی ترقی پر خصوصی توجہ دی ہے۔”بھوٹان کے ساتھ رابطے کے بارے میں مسٹر جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان تجارت اور سیاحت کے زیادہ مواقع پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے کہا، "آسام کی سرحد پر گیلیفو-کوکراجھار سے ایک ریلوے لنک کی تلاش کی جا رہی ہے جو تجارت اور سیاحت دونوں کو فروغ دے سکتی ہے۔بنگلہ دیش کے ساتھ رابطے کے اقدامات پر، جے شنکر نے کہا کہ بنگلہ دیش میں چٹوگرام اور مونگلا بندرگاہوں کو فعال کرنے سے شمال مشرقی ریاستوں اور مغربی بنگال کو اقتصادی طور پر بہت مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ پانچ آپریشنل بس سروسز، تین سرحد پار مسافر ٹرین خدمات اور دو اندرون ملک آبی راستے عوام سے لوگوں کے رابطوں میں سہولت فراہم کر رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان سے بجلی کی سپلائی، نیپال سے بجلی کی ٹرانزٹ سہولت اور ہندوستان کے بنائے ہوئے میتری پلانٹ میں بجلی کی پیداوار توانائی کے منظر نامے کو بدل رہی ہے۔انہوں نے کہا، "نیپال کی طرح، ہماری پڑوسی پہلی پالیسی آج ریل، سڑک، سرحدی سہولت، بجلی کی ترسیل اور بنگلہ دیش کے ساتھ ایندھن کی فراہمی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔نیپال کے بارے میں، جے شنکر نے کہا کہ مودی حکومت نے اس ملک کے ساتھ رابطے کے تمام پہلوؤں میں پہل کی ہے جس سے اتر پردیش اور بہار کی سرحدی ریاستوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔جئے شنکر نے جن قابل ذکر پیش رفتوں کا حوالہ دیا ان میں بیر گنج-رکسول (2018) برات نگر-جوگبانی (2020) اور نیپال گنج-روپیڈیہا (2023) میں مربوط چیک پوسٹس کا قیام شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ بھیراوا-سناؤلی آئی سی پی پر کام شروع ہو رہا ہے اور آئی سی پی دودھرا-چاندنی کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔جے شنکر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ریل رابطے میں بہت اضافہ ہوا ہے۔کرتھا- بیجل پورہ سیگمنٹ کو آپریشنل کر دیا گیا ہے اور بیجل پورہ-بردیباس سیگمنٹ کا سروے کیا جا رہا ہے۔ جوگبانی-برات نگر لنک کو 2023 میں کارگو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا تھا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ رکسول-کھٹمنڈو براڈ گیج لائن کے لیے حتمی لوکیشن سروے کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا، "موتی ہاری-املیکھ گنج (مکمل 2019) سے پٹرولیم مصنوعات کی پائپ لائن کو چتوان تک بڑھایا جا رہا ہے۔ سلی گوڑی۔جھاپا سے دوسری پائپ لائن کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔سری لنکا کے حوالے سے، جے شنکر نے کہا کہ ناگاپٹنم۔کانکیسنتھورائی اور رامیشورم۔تلیمانار کے درمیان فیری سروس شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ چنئی اور جافنا کے درمیان پہلی بار فلائٹ سروس شروع ہوئی۔