گاندھی نگر/ نئی دہلی کے ساتھ مائیکرون ٹیکنالوجی، لام ریسرچ اور اپلائیڈ میٹریل ڈیل میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کو ایک نئی پہل اور اضافی ڈومینز تک بڑھایا گیا ہے اور توقع کی جا سکتی ہے کہ اس میں مسلسل اضافہ ہو گا۔ مرکزی وزیر خارجہ امور جناب ایس جئے شنکر نے نے اتوار کوسیمی کون انڈیا کانفرنس میں یہ بات کہی۔ جناب جے شنکر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے دوران، مائیکرون ٹیکنالوجی، لام ریسرچ اور اپلائیڈ میٹریلز کے حوالے سے مخصوص وعدے کیے گئے تھے، اور وہ بھی بات چیت کا موضوع رہے ہیں۔جون 2023 میں ریاستوں میں سیمی کنڈکٹرز بھی صدر بائیڈن اور ان کی ٹیم کے ساتھ بات چیت کا مرکز تھے۔جیسا کہ آپ کو معلوم ہو گا، دونوں رہنماؤں نے صنعت کے برانڈ ناموں کے ساتھ ایک ٹیکنالوجی راؤنڈ ٹیبل کی صدارت کی۔ مشترکہ بیان میں اس پہلو کو اجاگر کیا گیا۔ ہمارا تعاون۔ تین امریکی کمپنیوں – مائکرون ٹکنالوجی، لام ریسرچ اور اپلائیڈ میٹریلز – نے مخصوص وعدے کیے جو آپ کے غور و خوض کا موضوع بھی رہے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ان پیشرفتوں کو ہندوستان اور امریکہ کی تعمیر کے وسیع تناظر سے دیکھا جائے۔ جئے شنکر نے کہا کہ "معدنیات کی سیکورٹی پارٹنرشپ کے تازہ ترین رکن کے طور پر ہندوستان کی شمولیت قابل توجہ ہے، اس علاقے میں سپلائی چین کو متنوع بنانے اور اسے محفوظ بنانے کی اہمیت کے پیش نظر۔ جیسے ہی ہندوستان کا 5G رول آؤٹ تیزی سے شروع ہوتا ہے، بھارت 6G اور امریکن نایکس جنریشن الائنس کی مشترکہ تحقیق کو تلاش کرنا قابل ذکر ہے۔ اوپن آر اے این کی تعیناتی شروع کرنا اور US Rip and Replace پروگرام میں حصہ لینا بھی قابل توجہ ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ان اقدامات سے اضافی ڈومینز اور مسلسل بڑھنے کی توقع کی جا سکتی ہے۔