/نئی دہلی/ راجیہ سبھا میں منگل کے روز منی پور کی معاملے پر اپوزیشن سخت ہنگامہ کیا اور حکمراں پارٹی راجستھان، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال میں خواتین پر ہونے والے ظلم پر بحث کرانے کے اپنے مطالبات پر اٹل رہی، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر بعد تک دوسری بار ملتوی کرنی پڑی۔آج صبح کارروائی شروع ہونے کے بعد دونوں فریقین کے اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کی وجہ سے چیئرمین کو کارروائی 12 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے جیسے ہی وقفہ سوالات کی کارروائی شروع کی، اپوزیشن کے ارکان نے منی پور پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کردی۔ چیئرمین نے ہنگامہ کے درمیان وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کی اور ہنگامے کے درمیان کچھ سوالات کے جوابات بھی دیے گئے۔اس کے بعد چیئرمین نے کانگریس کے سینئر رکن پی چدمبرم کی طرف سے صدر ایوان کے خلاف کئے گئے تبصرے کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایوان کے سینئر رکن کو صدر ایوان سے سخت لہجے میں بات نہیں کرنی چاہئے۔ مسٹر پی چدمبرم نے اس پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ جب 51 ممبران کسی معاملے پر بحث کے لیے پہلے سے نوٹس دے رکھے ہیں، تو چیئرمین ان سب کو نظر انداز کرتے ہوئے تین روز قبل دیے گئے نوٹس پر کیسے کارروائی کرسکتے ہیں۔