![]() |
نئی دلی/مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان کی آبادی کا منافع ملک کی تعمیر کا ایک آلہ ہو سکتا ہے۔ نوجوانوں کے علاوہ، بزرگ شہریوں بشمول پنشنرز کو بھی مضبوط اور خوشحال ہندوستان کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔یہاں وگیان بھون میں "محکمہ پنشن اور پنشنرز ویلفیئر کے 9 سال” کی یاد میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگر ہندوستان کی 70 فیصد آبادی 40 سال سے کم عمر کی ہے تو یہ بھی ایک نئی حقیقت ہے کہ اصل میں ہندوستان میں 60 سے زائد افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور وہ نہ صرف فٹ اور چست ہیں بلکہ ہندوستان کے "وژن 2047” میں حصہ ڈالنے کے لیے انتظامی اور سیکٹرل شعبوں کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ملازمین کی خدمت اور ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی گراں قدر خدمات گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ ابھرتی ہوئی سماجی ضروریات کے جواب میں 2014 سے وزیر اعظم نریندر مودی کے حکم پر بنیادی پنشن اصلاحات اور قواعد و ضوابط میں تبدیلیاں کی گئیں۔ انہوں نے کہا، ڈی او پی پی ڈبلیو نے نہ صرف ملازمین کی خدمت کرنے / ریٹائر ہونے کے لیے اقدامات کیے بلکہ پنشنرز کی زندگی میں آسانی کے لیے بھی کام کیا اور ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ اس سمت میں ایک اور قدم تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ نومبر 2014 میں، ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ کے آن لائن جمع کرانے کے لیے ایک آدھار پر مبنی اسکیم، "جیون پرمان” وزیر اعظم نریندر مودی نے شروع کی تھی تاکہ پنشنرز کے لیے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرتے وقت شفافیت اور "زندگی گزارنے میں آسانی” کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر نے بتایا کہ محکمہ پنشن نے 22 نومبر کو چہرے کی تصدیق کی مہم کے ذریعے ملک گیر ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ شروع کیا ہے جس کے نتیجے میں 30 لاکھ پنشنرز نے اپنا لائف سرٹیفکیٹ ڈیجیٹل طور پر جمع کرایا ہے۔ انہوں نے چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے والا حکومت ہند کا پہلا محکمہ بننے پر ڈی او پی پی ڈبلیو کو بھی مبارکباد دی۔