نئی دلی/ہندوستانی بحریہ نے آج اپنی شاندار بحری صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا جس میں کثیر البحری آپریشنز اور بحیرہ عرب میں 35 سے زیادہ طیاروں کی مربوط تعیناتی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ بحری صلاحیتوں کا یہ مظاہرہ اپنے قومی مفادات کے تحفظ، علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے اور بحری میدان میں تعاون پر مبنی شراکت داری کو فروغ دینے کے ہندوستان کے عزم کو واضح کرتا ہے۔یہ بحر ہند اور اس سے آگے سمندری سلامتی اور پاور پروجیکشن کو بڑھانے کے لیے ہندوستانی بحریہ کے حصول میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس مشق میں دو طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرمادتیہ اور مقامی طور پر بنائے گئے آئی این ایس وکرانت کا بغیر کسی رکاوٹ کے انضمام شامل تھا۔ بحری جہازوں، آبدوزوں اور ہوائی جہازوں کے متنوع بیڑے کے ساتھ، سمندری ڈومین میں ہندوستان کی تکنیکی مہارت کو ظاہر کرتا ہے۔آئی این ایس وکرمادتیہ اور آئی این ایس وکرانت، مشق کے مرکز کے ٹکڑے، ‘تیرتے خودمختار ہوائی اڈوں’ کے طور پر کام کرتے ہیں، جس میں طیاروں کی ایک وسیع صف کو لانچ کرنے کا پلیٹ فارم فراہم کیا جاتا ہے جس میں MiG-29K لڑاکا طیارے، MH60R، کاموف، سی کنگ، چیتک اور اے ایل ایچ ہیلی کاپٹر شامل ہیں۔ان موبائل اڈوں کو کہیں بھی رکھا جا سکتا ہے، جس سے مشن کی لچک میں اضافہ، ابھرتے ہوئے خطرات کا بروقت جواب اور دنیا بھر میں ہمارے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے مسلسل فضائی کارروائیاں ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ ہمارے دوستوں کو یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ ہندوستانی بحریہ خطے میں ہماری ‘ اجتماعی’ سیکورٹی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قابل اور تیار ہے۔دو کیرئیر جنگی گروپ آپریشنز کا کامیاب مظاہرہ بحری برتری کو برقرار رکھنے میں سمندر پر مبنی فضائی طاقت کے اہم کردار کا ایک طاقتور ثبوت ہے۔ جیسا کہ ہندوستان اپنے سیکورٹی اپریٹس کو مضبوط کرتا جا رہا ہے، ملک کی دفاعی حکمت عملی کی تشکیل اور علاقائی استحکام کو فروغ دینے میں طیارہ بردار جہازوں کی اہمیت سب سے اہم رہے گی۔