ہندوستان اور نیپال کے وزرائے اعظم باہمی تعلقات کو بلندیوں پر لے جائیں گے
نئی دہلی، یکم جون / ہندوستان اور نیپال نے اپنے صدیوں پرانے منفرد قریبی تعلقات میں تعاون کے سفر کو بلندیوں پر لے جانے اور ریل، ہوائی، پانی اور سڑک کے رابطوں کو مضبوط بنانے اور پٹرولیم پائپ لائنوں، بجلی کی ترسیل کی لائنوں کو وسعت دینے کے عزم کے ساتھ کئی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سات معاہدوں پر دستخط کئے گئے ۔یہ فیصلے وزیر اعظم نریندر مودی اور نیپال کے وزیر اعظم پشپ کمل دہل پرچنڈ کے درمیان آج یہاں حیدرآباد ہا¶س میں ہونے والی دو طرفہ میٹنگ میں کئے گئے ۔مسٹر مودی نے اپنے پریس بیان میں کہاکہ “مجھے یاد ہے 9 سال قبل 2014 میں عہدہ سنبھالنے کے 3 ماہ کے اندر میں نے نیپال کا پہلا دورہ کیا تھا۔ اس وقت میں نے ہند-نیپال تعلقات کے لیے ‘ایچ آئی ٹی’ (ہائی ویز، آئی ویز، ٹرانس ویز) فارمولہ پیش کیا تھا۔ میں نے کہا تھا کہ ہم ہندوستان اور نیپال کے درمیان ایسے تعلقات قائم کریں گے کہ ہماری سرحدیں رکاوٹ نہ بنیں۔ آج وزیر اعظم پرچنڈ جی اور میں نے مستقبل میں ہماری شراکت داری کو ‘سپر ہٹ’ بنانے کے لیے بہت سے اہم فیصلے کئے ہیں۔ آج راہداری معاہدہ طے پا گیا ہے ۔ اس میں نئے ریل راستوں کے ساتھ ساتھ نیپال کے لوگوں کے لیے ہندوستان کے اندرون ملک آبی راستوں کی سہولت کا بھی انتظام کیا گیا ہے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ”ہندوستان اور نیپال کے درمیان مذہبی اور ثقافتی رشتے بہت پرانے اور مضبوط ہیں۔ اس خوبصورت لنک کو مزید مضبوط کرنے کے لیے وزیر اعظم پرچنڈ جی اور میں نے فیصلہ کیا ہے کہ رامائن سرکٹ سے متعلق پروجیکٹوں کو تیز کیا جائے ۔”مسٹر مودی نے نیپال میں نینو فرٹیلائزر فیکٹری کے لیے کام کرنے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم اپنے تعلقات کو ہمالیہ کی بلندی پر لے جانے کے لیے کام کرتے رہیں گے اور اسی جذبے سے ہم تمام مسائل کو حل کریں گے ، چاہے وہ سرحد ہو یا کوئی اور مسئلہ، سب حل کریں گے ۔