نئی دلی/ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ جاری نسلی بحران کو حل کرنے کے لیے 29 مئی کو تشدد سے متاثرہ منی پور کا دورہ کرنے والے ہیں۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے جمعرات کی شام یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔رائے نے کہا، ”مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ تین دن تک قیام کریں گے اور نسلی بحران کو ختم کرنے اور تمام لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کے لیے کام کریں گے۔رائے نے کہا، ”ہم مختلف مقامات پر لوگوں سے بات کریں گے اور ان کے خیالات اور آراء کو سنیں گے۔ رائے نے کہا کہ حالیہ بدامنی نے صرف ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے نو سالوں سے کوئی ناکہ بندی اور چند بندوں کے بغیر امن اور سکون تھا۔ رائے نے کہا کہ تمام مسائل اور مدعوں کو پرامن طریقے سے حل کیا جائے گا اور لوگوں کو حکومت پر بھروسہ رکھنا چاہیے اور ہر قسم کے تشدد سے پرہیز کرنا چاہیے۔ شاہ نے جمعرات کو منی پور کے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی اور وعدہ کیا کہ معاشرے کے تمام طبقات کے ساتھ انصاف کو یقینی بنایا جائے گا۔شاہ نے آسام کے کامروپ ضلع کے چانگساری میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کے دسویں کیمپس کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کہا کہ وہ تنازعات کو حل کرنے میں مدد کے لیے منی پور جائیں گے۔انہوں نے کہا، ”میں جلد ہی منی پور جاؤں گا اور وہاں تین دن قیام کروں گا لیکن اس سے پہلے دونوں گروپوں کو اپنے درمیان بداعتمادی اور شکوک کو دور کرنا چاہیے اور ریاست میں امن کی بحالی کو یقینی بنانا چاہیے۔” شاہ نے کہا، ”مرکز اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ریاست میں جھڑپوں میں متاثر ہونے والے تمام لوگوں کو انصاف فراہم کیا جائے، لیکن لوگوں کو امن کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت کرنی چاہیے ۔’ ‘پچھلے چھ سالوں کے دوران، حالیہ جھڑپوں سے پہلے، منی پور میں کوئی ناکہ بندی یا بند نہیں تھا اور ”لوگوں کو دوبارہ ایسی صورت حال کی واپسی کو یقینی بنانا چاہیے۔