گلمرگ ( جموںو کشمیر)6؍ مارچ/ کشمیر سیاحت کے حوالے سے ریکارڈ ساز سال کا مشاہدہکر رہا ہے۔ اس نے فروری 2023 میں 1.2 لاکھ سیاحوں کی آمد کو دیکھا، جس سے صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کو بہت زیادہ ضروری ریلیف ملا ہے ۔ایک سال میں کشمیر آنے والے سیاحوںکی تعداد پچھلے سال ریکارڈ 25 لاکھ تک پہنچ گئی، جو پچھلے 40 سالوں کی اوسط سے کافی زیادہ ہے۔کشمیر کے سیاحت کے ڈائریکٹر فضل الحسیب نے ملاپ نیوز نیٹویک کو بتایا کہ فروری میں 1.2 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے کشمیر کا سفر کیا اور ان میں سے 90 فیصد نے کشمیر کے مشہور گلمرگ سکی ریزورٹ کا دورہ کیا۔گزشتہ سال سے، سیاحوں کی اچھی خاصی آمد ہوئی ہے، اور ہم پر امید ہیں کہ یہ رجحان آنے والے مہینوں میں بھی جاری رہے گا۔ ہم نے سیاحوں کو راغب کرنے کی کوشش میں مارچ اور اپریل میں مختلف تقریبات کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں ٹیولپ فیسٹیول بھی شامل ہے۔ سری نگر میں ایشیا کے سب سے بڑے ٹیولپ گارڈن میں سیاحوں کی تعداد بڑھانے کے لیے، حسیب نے کہا کہ وہ بہت سی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں اور قریب آنے والے سیاحتی موسم کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، سرینگر ٹیولپ گارڈن میں ٹیولپس اور دیگر پھولوں کی کچھ اور اقسام شامل کی گئی ہیں، جو اسے سیاحوں کے لیے ایک خاص توجہ کا مرکز بنا رہے ہیں۔دریں اثنا، گلمرگ اب بھی برف سے ڈھکا ہے اور سیاحوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا ہے۔ ہندوستانی گلوکار شنکر مہادیو نے اتوار کو اپنے خاندان کے ساتھ گلمرگ کا دورہ کیا اور کہا کہ "کشمیر زمین پر جنت ہے اور یہ میرے لئے ایک مختلف تجربہ ہے”۔محکمہ سیاحت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ 2022 کشمیر کے لیے سیاحت کے لحاظ سے بہترین سال رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "اس نے کشمیر کی معیشت کو بہت فروغ دیا ہے۔ موسم سرما کے تحفظات اچھے تھے۔ اس سال سفری سیزن کے مصروف رہنے کی امید ہے۔”اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کے خاتمے اور کووڈ۔ 19 وبائی امراض کی وجہ سے لگائی گئی سفری پابندیوں کے دو سال کے ساتھ، جموں و کشمیر انتظامیہ نے سیاحت کو بحال کرنے پر توجہ مرکوز کی، جس کے اب موثر نتائج سامنے آ رہے ہیں۔حکام نے بتایا کہ 2017 میں کل 11 لاکھ سیاحوں نے کشمیر کا دورہ کیا جبکہ 2018 میں صرف 8.5 لاکھ سیاح آئے۔