چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے نیشنل اِنسٹی چیوٹ آف الیکٹرانِکس اینڈ اِنفارمیشن ٹیکنالوجی ( این آئی اِی ایل آئی ٹی ) جے اینڈ کے کے اشتراک سے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے ذریعہ قائم کردہ سائبر سیکورٹی میں سینٹر آف ایکسیلنس ( سِی او اِی ) کا آغاز کیا۔یہ سینٹر سرکاری ویب پورٹلوں اور ویب سائٹوں کی اہم سائبر سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے جدید ترین رجحانات اور تکنیکوں کے بارے میں جاننے کے لئے اَفسران اور ملازمین کے لئے ایک سیکھنے کا سینٹربننے والا ہے۔اِس موقعہ پر چیف سیکرٹری نے محکمہ آئی ٹی کو ہدایت دی کہ وہ محکمہ کے ملازمین کے لئے تربیت کو لازمی قرار دینے اور محکموں کی طرف سے مقررہ کردہ تمام ملازمین کو بنیادی سطح کی تربیت فراہم کرنے کے لئے الگ الگ ماڈیول بنائے جائیں اور تکنیکی طور پر ماہر اَفراد کے لئے ایک اعلیٰ سطحی ہنر کا کورس بنایا جائے جو سرکاری ویب سائٹس اور اس کے پورٹلز کی سائبر سیکورٹی کی دیکھ ریکھ کریں گے۔ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے بڑھتے ہوئے خطرے اور خطرات کے پیش نظر تمام سائبر اَثاثوں کی حفاظت کے لئے سرکاری اَفرادی قوت کو مطلوبہ تربیت فراہم کر کے اِس سینٹر کا بہترین اِستعمال کرنے پر بھی زور دیا۔ اُنہوں نے ان سے کہا کہ وہ ٹیکنالوجی اور تکنیک میں ترقی سے ملازمین کی مہارتوں کو اَپ گریڈ کرتے رہیں۔کمشنر سیکرٹری آئی ٹی پریرناپوری نے تقریب کے دوران یہ بھی بتایا کہ سینٹرسائبر سیکورٹی میں ان کے 15 روزہ ٹریننگ اور کیپسٹی بلڈنگ پروگرام کے لئے نیشنل اِنسٹی چیوٹ آف الیکٹرانِکس اینڈ اِنفارمیشن ٹیکنالوجی ( این آئی اِی ایل آئی ٹی ) کے جموں اور سری نگر کیمپس میں پہلے بیچ کے طور پر 60 اَفسران اور ملازمین کو لے رہا ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اِس طرح کے مزید بیچوں کو سینٹر میں تربیت دی جائے گی تاکہ ہماری ویب سائٹس اور اِنٹرنیٹ پر دستیاب ڈیٹا کی حفاظت کو بہتر بنایا جاسکے۔اُنہوں نے یہ بھی اِنکشاف کیا کہ تربیتی کورس سائبر کرائمز ، نیٹ ورک سیکورٹی ، سائبرہائی جین ، سائبر فورنکس ، موبائل اور اینڈ یوزر سیکورٹی ، ویب سیکورٹی اور اِنفارمیشن سیکورٹی آڈِٹ وغیرہ جیسے اہم موضوعات کا اَحاطہ کرے گا۔ اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ تربیت کے اِختتام پر اس پروگرام کے دوران تربیت حاصل کرنے والوں کو ان کے سیکھنے اور قابلیت کے بارے میں تشخیص کیاجائے گا۔مزید بتایاگیا کہ کامیابی سے تربیت یافتہ ملازم کمپیوٹر سسٹمز اور نیٹ ورکس کو سائبر سیکورٹی حملوں سے محفوظ رکھنے ، پرائیویسی کی خصوصیات ، معلومات کی حفاظت کے قانونی اور اَخلاقی مسائل ، کسی آرگنائزیشن کے معلوماتی اثاثوں کے لئے اہم خطرات کی نشاندہی کرنے کے قابل ہوں گے۔وہ سسٹمز اور نیٹ ورکس کی راز داری اور سا لمیت کے لئے سیکورٹی کنٹرولز کی ملازمت کو سمجھنے کے قابل بھی ہوں گے ، سائبر حملے کا پتہ لگانے کے لئے تنقیدی سوچ اور مسئلہ حل کرنے کی مہارتوں کا اِستعمال کرنےکے علاوہ واقعات ردِّعمل کے منصوبوں کی ترقی ، ترمیم ، اور عمل درآمد سمیت حل تجویز کریں گے۔