لاہور۔4؍ مارچ / سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے روس کے خلاف تقریر کرنے پر سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کردیا۔عمران نے شکایت کی کہ ایسا لگتا ہے کہ آرمی چیف مجھے اپنا دشمن بنا رہے ہیں۔ یہ اعلان کرتے ہوئے کہ "میں کرپٹ نہیں ہوں”، انہوں نے سب کو چیلنج کیا کہ وہ اپنے یا ان کی اہلیہ کے خلاف کرپشن کا ایک بھی کیس ثابت کریں۔پی ٹی آئی کے سربراہ نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ میری اور میری اہلیہ کے خلاف کرپشن کا ایک کیس بھی ثابت کریں۔عمران نے کہا کہ ان کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی جھگڑا نہیں لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں گھٹنے ٹیک دوں گا تو ایسا نہیں ہوگا۔انہوں نے مزید کہا: ’’ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں آرہی کہ سیاست کیا ہوتی ہے۔‘‘پی ٹی آئی چیئرمین نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی ان سے بات کرنے کو تیار نہیں تو وہ کیا کرسکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے فوج کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔سابق وزیر اعظم نے جنرل (ر)اجوہ پر تنقید کی۔ جنرل (ر) باجوہ نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔عمران نے الزام لگایا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑ دیں۔ اب ہمیں پرویز الٰہی سے وفاداری کرنی ہے، میں کسی سے بے وفائی نہیں کر سکتا۔پنجاب کے اگلے وزیراعلیٰ کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر عمران نے کہا کہ خواتین کی مخصوص نشستوں کے خواہشمند بھی وزیراعلیٰ بننا چاہتے ہیں۔ اس نے ہلکے پھلکے لہجے میں کہا: ’’اگر ابھی فیصلہ کیا گیا تو قتل عام ہوگا۔‘‘اپنی جان کو لاحق خطرے کے بارے میں مزید پوچھے جانے پر عمران نے کہا کہ ان کی جان کو لاحق خطرے کی ویڈیو ریکارڈ کر کے بیرون ملک رکھ دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "مجھے ان لوگوں سے خطرہ ہے جو میری حفاظت کرنے والے ہیں۔”آئندہ انتخابات کے بارے میں پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر عام انتخابات [قومی اسمبلی اور تمام صوبائی اسمبلیوں[ ایک ہی وقت میں کرائے جائیں تو حکومت کا پیسہ بچ جائے گا۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی اگلے انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پی ڈی ایم (پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ) کے امپائروں کے باوجود الیکشن جیتیں گے۔ ب ان سے لاہور کے سفر کے منصوبے میں اچانک تبدیلی کے بارے میں پوچھا گیا تو پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ انہیں اطلاع ہے کہ حکومت انہیں ایئرپورٹ سے گرفتار کرکے بلوچستان لے جانا چاہتی ہے، اس لیے انہوں نے وفاقی دارالحکومت نہ جانے کا فیصلہ کیا۔”لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ مجھے جیل میں ڈالنے سے ہمیں زیادہ ووٹ ملیں گے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان "اب بھی مجھ سے رابطے میں ہیں” ۔