400 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ جے اینڈ کے سبزیوں کے کسانوں کو ہر سال 8000 کروڑ روپے تک دوگنا منافع
جموں و کشمیر میں سبزیوں کے شعبے میں ایک درست فارمنگ مداخلت کے ذریعے ایک بڑی تبدیلی رونما ہو رہی ہے جو سبزیوں کی مجموعی پیداوار کو 3982.50 کروڑ روپے سے دوگنا 8021.25 کروڑ روپے فی سال کر دے گی ۔ یہ مداخلت جو اگلے پانچ برسوں میں محکمہ زراعت ، جموں و کشمیر کے ذریعے کی جائے گی اس میں 420 کروڑ روپے کی لاگت شامل ہو گی ۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ( اے سی ایس ) ایگریکلچر پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ ( اے پی ڈی ) اتل ڈولو نے کہا کہ ” کمرشل سبزیوں کی کاشت کاری کو ایک اہم ذریعہ کے طور پر شناخت کیا گیا ہے جو کاشتکار برادری کی معاشی خوشحالی حاصل کرنے کیلئے آمدنی میں اضافے کا اہم ذریعہ ہے اور محکمہ زراعت نے مقامی اور غیر ملکی سبزیوں کی تجارتی پیداوار پر بہت زور دیا ہے ۔ “ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں ایک منفرد فائدہ حاصل ہے کہ وہ سال بھر سبزیوں کی کاشت کر سکتا ہے اور تقریباً ہر سبزی کی فصل کو اگائے جا سکتا ہے بشمول غیر ملکی فصلوں کی جن کی بہت زیادہ مانگ ہے اور جس کی برآمدی صلاحیت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ” کھلی اور ہائی ٹیک پروٹیکٹڈ کاشت کے تحت سبزیوں /غیر ملکی سبزیوں کا فروغ “ ان 29 منصوبوں میں سے ایک ہے جسے جموں و کشمیر انتظامیہ نے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ گیر ترقی کیلئے یو ٹی سطح کی اعلیٰ کمیٹی کی سفارش کے بعد منظوری دی تھی ۔ جموں و کشمیر کے یو ٹی اس باوقار کمیٹی کی سربراہی ڈاکٹر منگلا رائے سابق ڈی جی آئی سی اے آر کر رہی ہیں اور اس میں زراعت، منصوبہ بندی ، شماریات جیسے شری اشوک دلوائی ، سی ای او این آر اے اے ، ڈاکٹر پی کے جوشی سیکرٹری این اے اے ایس ، ڈاکٹر پربھات کمار ہارٹیکلچر کمشنر ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو ، ڈاکٹر ایچ ایس گپتا ، سابق ڈائریکٹر آئی اے آر آئی ، مسٹر اتل ڈولو آئی اے ایس فائنانشل کمشنر ( ایڈیشنل چیف سیکرٹری ) اے پی ڈی کے علاوہ یو ٹی کی دونوں ایگریکلچر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور انتظامیہ کے شعبے میں دیگر نامور شخصیات ہیں۔ سکاسٹ کے سے ڈاکٹر خورشید حسین اسسٹنٹ پروفیسر ویجیٹیبل سائنسز جنہوں نے پراجیکٹ پروپوزل کا مسودہ تیار کیا ، نے کہا کہ سبزیوں کی گھریلو پیداوار عوام کو تازہ اور غذائت کے لحاظ سے اعلیٰ ترین سبزیوں کو موجودہ مہنگی قیمتوں کے مقابلے سستے داموں دستیاب کرنے کی 5000 ہیکٹر کے خالص زبردست گنجائش فراہم کرتی ہے ۔ یہ پروجیکٹ ڈیزائن ، مینوفیکچرنگ اور آٹو میشن کے ساتھ نئے اور بہتر علاقائی مخصوص ٹیکنالوجی کے ڈھانچے کے قیام کے ذریعے سبزیوں کی کاشت کو تیز کرنے کا بھی کام کرتا ہے ۔ محکمہ زراعت سکاسٹ کشمیر کے ساتھ مل کر اس پروجیکٹ کو نافذ کرے گا جس کا مقصد جموں و کشمیر میں سبزیوں کے خسارے کے بڑھتے ہوئے مسئلے کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ قیمت کی غیر ملکی اشیاءکی برآمد پر توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ مقامی سیاحتی صنعت کو سپورٹ کرنا ہے جہاں ایسی سبزیوں کی بہت زیادہ ضرورت ہے ۔