جووینائل جسٹس( کیئراینڈ پروٹیکشن آف چلڈرن) ایکٹ 2015 کے تحت ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی میٹنگ آج یہاں چیف جسٹس ( قائمقام) جموں وکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ اور ایگزیکٹیو چیئرمین جے اینڈ کے ایل ایس اے جسٹس تاشی ربستن کی صدارت میں منعقد ہوئی۔میٹنگ کا مقصدجووینائل جسٹس ایکٹ کی مو¿ثر عمل آوری کو یقینی بنانا، جموںوکشمیر یوٹی کے جووینائل جسٹس بورڈوں کے سامنے زیر اِلتوا¿ مقدمات اور ان مقدمات کے نمٹانے میں تاخیر کی وجوہات کا جائزہ لیناتھا۔ میٹنگ میں ایکٹ کی مناسب عمل آوری سے متعلق درپیش مسائل پر سیر حاصل بحث ہوئی ۔تمام شراکت داروں پر زور دیا گیا کہ وہ جووینائل جسٹس بورڈوں ، چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں ، سپیشل جووینائل پولیس یونٹوں اور چائلڈ ویلفیئر اَفسران کی تقرری کو جووینائل جسٹس ایکٹ کے مطابق یقینی بنائیں۔میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں ، ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن یونٹوں ، سپیشل جووینا ئل پولیس یونٹوں کی تشکیل اور چائلڈ ویلفیئر پولیس اَفسران اور چائلڈ ویلفیئر اَفسران کی نامزدگی کو متعلقہ محکمہ کی ویب سائٹ پر عام لوگوں کی معلومات کے لئے ظاہر کیا جائے۔مزید بتایا گیا کہ جووینائل جسٹس ایکٹ پر قانونی خدمات ، پولیس اور محکمہ سماجی بہبود کے اَفسران سے باقاعدہ ٹی وِی اور ریڈیو پروگرام منعقد کئے جائیں تاکہ عوام کو اِس ایکٹ کی سکیم اور حکومت کی طرف سے اُٹھائے گئے اَقدامات کے بارے میں بچوں کی دیکھ ریکھ اور تحفظ کے لئے بیداری فراہم کی جاسکے ۔میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ آر کے گوئل ، کمشنرسیکرٹری سماجی بہبود شیتل نندا ، ممبر سیکرٹری جے اینڈ کے ایل ایس اے ایم کے شرما اور سابق آفیشو ممبر سیکرٹری جووینائل جسٹس کمیٹی امیت کمار گپتا نے شرکت کی۔شرکا¿ نے ایکٹ کے صحیح عمل آوری کے لئے اَپنی قیمتی تجاویز دیں۔