نئی دہلی، 12 دسمبر ۔ ایم این این ۔ مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے پیر کو کہا کہ حکومت نے اب تک تقریباً 1.25 لاکھ کروڑ روپے کا کالا دھن برآمد کیا ہے اور 4,600 کروڑ روپے کے غیر متناسب اثاثوں کو ضبط کیا گیا ہے۔ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے ایک تبصرے کو یاد کرتے ہوئے جہاں انہوں نے کہا تھا کہ غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے رکھے گئے ایک روپے کے صرف 15 پیسے ہی غریبوں تک پہنچتے ہیں، مرکزی وزیر نے نشاندہی کی کہ "آج 100 فیصد رقم ڈائریکٹ بینک( ڈی بی ٹی) کے ذریعے مستفیدین تک پہنچتی ہے۔ تب پی ایم راجیو گاندھی نے کہا کہ 85 فیصد اسکیمیں صرف چلی جاتی ہیں اور لوگوں تک نہیں پہنچتی ہیں، لیکن آج 26 لاکھ کروڑ روپے براہ راست لوگوں کے کھاتے میں منتقل ہوچکے ہیں اور بچت 2.25 لاکھ کروڑ روپے کے قریب ہے۔ تصور کریں کہ زیادہ تر بچت کا براہ راست فائدہ لوگوں کو پہنچا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے گڈ گورننس ماڈل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ "وزیر اعظم کا واضح وژن ہے کہ ملک کو شارٹ کٹ سیاست کی طرف نہیں جانا چاہئے بلکہ اچھی حکمرانی کی طرف جانا چاہئے۔” وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ایک ڈیجیٹل ڈھانچہ تیار کیا ہے کہ اچھی حکمرانی ملک میں ہر ایک شخصتک پہنچ سکے۔انہوں نے کہا۔ "گڈ گورننس کی متعدد جہتیں ہیں– پہلا ڈیجیٹل جہت ہے، ڈیجیٹل ٹکنالوجی کا استعمال 45 کروڑ جن دھن کھاتوں سے شروع ہوتا ہے، 135 کروڑ آدھار حاصل ہوتے ہیں، جب یہ ڈھانچہ اپنی جگہ پر آجاتا ہے تو براہ راست فائدہ ہوتا ہے۔ لوگوں کے کھاتے میں جانا شروع کر دیا۔