جموں۔ 17 نومبر/ جموںو کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے آج پولیس ہیڈ کوارٹر، جموں میں افسروں کی میٹنگ کی صدارت کی جس میں سال 2022 کے لیے جموں زون پولیس کے لیے مختلف محاذوں پر طے کیے گئے "اہداف ” کا جائزہ لیا گیا۔میٹنگ کے بالکل آغاز میں ڈی جی پی نے 2022 کی مدت کے لیے مقررہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے زون، رینج اور ضلعی سطح کے افسران کو ان کی نگرانی پر شاباش دی۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو این ڈی پی ایس اور یو اے پی اے ایکٹ کے تححت مختلف معاملوں تفتیش اور استغاثہ کے معیار کو بہتر بنانے کا مشورہ دیا تاکہ سزاؤں میں اضافہ ہو۔ڈی جی پی نے افسران پر زور دیا کہ وہ مزید تفتیشی افسران کی نشاندہی کریں اور انہیں بڑھتے ہوئے مقدمات سے نمٹنے کے لیے تربیت دیں۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش کاروں کو خود کو بہترین تفتیشی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہوگا اور یو اے پی اے ، نارکو اور دیگر حساس معاملوں میں قانون کی عدالتوں میں سزا کو یقینی بنانے کے لیے ہر ضروری اقدام کرنا ہوگا۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ نارکو کیسز اور یو اے پی اے کیسوں سے نمٹنے کے لیے اہلکاروں کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کریں۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر منوج سنہا کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے ڈی جی پی نے جھنڈا لگایا کہ منشیات کی لعنت ایک بڑے خطرے کے طور پر ابھری ہے کیونکہ منشیات کی تجارت سے حاصل ہونے والی رقم کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سزا کی شرح کو بڑھانے کے لیے این ڈی پی ایس کی تیز رفتار اور معیاری تحقیقات پر زور دیا۔ انہوں نے این ڈی پی ایس اور یو اے پی اے کے دو محاذوں پر مشن موڈ پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ منشیات سے متعلق فصلوں کو تباہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے، ڈی جی پی نے ضلعی افسران کو مشورہ دیا کہ وہ منشیات سے حاصل ہونے والی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا عمل شروع کریں۔ضلع، رینج اور زونل سطحوں پر پیئروی سیل قائم کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈی جی پی نے افسران پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پولیس کے گواہ عدالتوں میں بیان دینے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہوں۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ زیر التوا مقدمات کو حساسیت کی بنیاد پر کم سے کم وقت میں نمٹا دیں۔ ڈی جی پی نے گائے کی اسمگلنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک منظم جرم ہے اور اس گٹھ جوڑ کو مزید توڑنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ گٹھ جوڑ کے اصل ذمہ داروں کی نشاندہی کے لیے مزید کوششیں کریں اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ڈی جی پی نے کہا کہ پولیس ہیڈ کوارٹر پولیس اہلکاروں کے معیار تفتیش اور کام کو بہتر بنانے کے لیے درکار تمام مدد کے لیے تیار ہے۔