ملکی دفاعی صلاحیت بڑھانے کےلئے دفاعی سازوسامان پر زیادہ خرچ کرنے کی ضرورت ۔ وزیر دفاع
سرینگر/14نومبر/ // وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کو کہا کہ ملک کی جنگی تیاری کے لیے تیز اور شفاف فیصلہ سازی اور زیادہ سے زیادہ وسائل کی دستیابی کی ضرورت ہے۔ڈیفنس اکاو¿نٹس ڈیپارٹمنٹ (ڈی اے ڈی) کے زیر اہتمام کنٹرولرز کانفرنس 2022 میں اپنے خطاب میں، سنگھ نے مزید کہا کہ فیصلہ کرنے میں تاخیر سے وقت اور پیسہ دونوں کا نقصان ہوتا ہے، اور جنگی تیاری پر اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ حکومت خود کا تحفظ کرنے کے لئے اپنے کندھوں کو مضبوط کرنے میں یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہندوستان اور زیادہ دوسروں پر منحصر نہ رہے۔البتہ مسٹر راج ناتھ سنگھ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مضبوط بننے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہندوستان دنیا میں اپنا تسلط قائم کرنا چاہتا ہے۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کو کہا کہ ملک کی جنگی تیاری کے لیے تیز اور شفاف فیصلہ سازی اور زیادہ سے زیادہ وسائل کی دستیابی کی ضرورت ہے۔ڈیفنس اکاو¿نٹس ڈیپارٹمنٹ (ڈی اے ڈی) کے زیر اہتمام کنٹرولرز کانفرنس 2022 میں اپنے خطاب میں، سنگھ نے مزید کہا کہ فیصلہ کرنے میں تاخیر سے وقت اور پیسہ دونوں کا نقصان ہوتا ہے، اور جنگی تیاری پر اثر پڑتا ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ دنیا بھر میں وسائل محدود ہیں، اور ان کے استعمال میں "مالی احتیاط” استعمال کرنے پر زور دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ وسائل کو صحیح جگہوں پر استعمال کیا جانا چاہیے اور اس کا ضیاع نہیں ہونا چاہیے۔وزیر دفاع نے کہاکہ "ایک پیسہ بچایا گیا ایک پیسہ کمایا جاتا ہے، اور یہ وسائل پر بھی پوری طرح لاگو ہوتا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ کسی ملک کی جنگی تیاری کے لیے نہ صرف زیادہ سے زیادہ وسائل کی دستیابی کی ضرورت ہے بلکہ تیز اور شفاف فیصلہ سازی کی بھی ضرورت ہے۔ ملک کا تحفظ اور سلامتی حکومت کی اعلی ترین ترجیح ہے اور ملک کے اتحاد اور سالمیت کا تحفظ کرنے کے لئے تمام کوششیں کی جارہی ہیں۔وزیر دفاع نے اس کنکلیو کو ان لوگوں کے لئے خراج عقیدت قرار دیا ہے جنہوں نے سخت محنت اور پوری عہدبستگی کے ساتھ ملک کی خدمات کی ہے۔ سنگھ نے کہا کہ جب بھی کوئی ملک اپنے تحفظ اور سلامتی کے لئے جنگ لڑتا ہے تو یہ صرف مسلح افواج ہی نہیں ہوتی جو اس میں حصہ لیتی ہیں بلکہ پورا ملک ہی جنگ لڑتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری جنگ میں فتح تاریخ کی کتابوں میں سنہرے حرفوں میں لکھی ہوئی ہے۔ ہم کوئی بجلی ، زمین ، دیگر وسائل کا کوئی تسلط نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے یہ جنگ انسانیت اور جمہوریت کے تحفظ کے لئے لڑی۔وزیر دفاع نے دفاعی پیداوار اور تیاریوں میں آتم نربھرتا حاصل کرنے میں حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہ حکومت خود کا تحفظ کرنے کے لئے اپنے کندھوں کو مضبوط کرنے میں یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہندوستان اور زیادہ دوسروں پر منحصر نہ رہے۔البتہ مسٹر راج ناتھ سنگھ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مضبوط بننے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہندوستان دنیا میں اپنا تسلط قائم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان نے ہمیشہ، سچائی، عدم تشدد اور امن کا راستہ اپنایا ہے اور کسی بھی قسم کے عملے کی حمایت نہیں کرتا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن ، سلامتی ، اور فوجی قوت کے درمیان رشتہ پچھلے چند برسوں کے دوران مزید گہرا ہوا ہے۔