ایک قیمتی جان بچانے سے اِنسانیت کی کوئی خدمت نہیں ۔ ہمیں رضاکارانہ خون کے عطیہ کیلئے لوگوں کو تعلیم دینے اور ان کی حوصلہ اَفزائی کرنے کی ضرورت ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج اِنڈین سوسائٹی آف بلڈ ٹرانسفیوژن اینڈ امیونو ہیموٹولوجی ۔ٹرانسکون ۔2022بی 47 ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کیا۔تین روزہ کانفرنس کا اِنعقاد آئی ایس بی ٹی آئی جموںوکشمیر چپٹر اور پی جی ڈیپارٹمنٹ آف امیو نو ہیموٹولوجی اینڈ ٹرانسفیو ژن میڈیسن گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں نے کیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ٹرانسفیوژن میڈیسن کے ماہرین ، نامور فیکلٹی ، ماہرین اور ملک بھر سے متعدد شراکت داروں کو ایک ساتھ لانے کے لئے منتظمین کو مبارک باد پیش کی تاکہ ٹرانسفیوژن میڈیسن میں موجودہ رجحانات ، حالیہ پیش رفت اور مستقبل کے چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،” خون کا ایک قطرہ پوری صحت کا احاطہ کرتا ہے اور مجھے یقین ہے کہ اِس طرح کے مباحثے شراکت داروں کو ملک میں خون کی منتقلی کی خدمات کو بہتر بنانے کے قابل بنائیں گے۔“
اُنہوں نے کہا کہ ہماری جاری صحت کی تحقیق رجعتی علاج پر زیادہ توجہ مرکوز ہے اور تشخیصی تحقیق کا حصہ نہ ہونے کے برابرہے۔اُنہوں نے کہا کہ ہمارے پاس جاری طبی تحقیقی نظام کو تبدیل کرنے کی بہت بڑی ذمہ داری ہے اور تشخیصی کِٹس تیار کرنے کے لئے طویل مدتی سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق ہر ایک فرد کو اَپنی زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر خون کی منتقلی کی ضرورت پڑتی ہے اور ہمارے ملک میں ہر دو سکینڈ میں کسی کو خون کی منتقلی کی ضرورت ہوتی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ایک قیمتی جان بچانے سے اِنسانیت کی کوئی خدمت نہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں رضاکارانہ خون کے عطیہ کے لئے لوگوں کو تعلیم دینے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے گذشتہ تین برسوں میں جموں وکشمیر کے صحت شعبے میں متعارف کی گئی اِصلاحات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں صحت کے بہتر بنیادی ڈھانچہ، وسائل ،معیاری اور سستی صحت خدمات کے ساتھ جموںوکشمیر یوٹی کے ہر شہری تک رَسائی کے لئے مسلسل کوششیں کی جارہی ہےں ۔اُنہوں نے کہا کہ دو ایمز ، دو کینسر اِنسٹی چیوٹ ، سات نئے میڈیکل کالج ، 15 نئے نرسنگ کالج اور ہزاروں ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹروں کے علاوہ یونیورسل ہیلتھ اِنشور نس آیوشمان بھارت ۔ صحت سکیم کے تحت پانچ لاکھ روپے تک کوریج اور صحت مرکوزیت نظام کویقینی بنایا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کے لوگ جو دہائیوں سے بنیادی صحت خدمات سے محروم تھے ۔ اب اُنہیں صحت کی بہتر سہولیات تک آسانی سے رَسائی حاصل ہے۔