بھارت نے مہامنا پنڈت مدن موہن کے نظریہ پر چل کر سائنس میں ترقی کی ۔ لیفٹیننٹ گورنر
سرینگر/
بنارس ہندو یونیورسٹی میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے مہامنا پنڈت مدن موہن کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہندوستان میں سائنسی انقلاب میں اہم رول اداکیا ہے ۔ ایل جی نے کہا کہ مہامنا کے نظریئے پر چل کر ملک آج سائنسی میدان میں سب سے آگے ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج حیدرآباد میں بنارس ہندو یونیورسٹی-بی ایچ یو کے سابق طلباءسے بات چیت کی اور مہامنا پنڈت مدن موہن مالویہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔اپنے خطاب میں لیفٹیننٹ گورنر نے ملک میں سائنسی اور صنعتی انقلاب لانے میں مہامنا پنڈت مدن موہن مالویہ کی اہم شراکت کو یاد کیا۔اس موقعے پر لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ ”مہامنا پنڈت مدن موہن مالویہ نے نالج سوسائٹی کی بنیاد رکھی اور سائنس، ٹیکنالوجی اور تعلیم کے فوائد کو صنعتوں تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔“انہوں نے کہا کہ مہامنا کے نظریات اور نظریات نے جدید ہندوستان کی تشکیل میں راہنمائی کی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ ہندوستان آج ایک صف اول کی سائنسی طاقت ہے۔ ہمارے ملک نے مہامنا کے کثیر جہتی وڑن سے بہت فائدہ اٹھایا۔ سائنس اور ٹکنالوجی کی ایک مضبوط عمارت کی تعمیر کے لیے مہامنا کی کوشش نے سائنسی علم کے نئے محاذوں کو تلاش کرنے کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ مہامانا جدید سائنس اور ٹکنالوجی اور ہندوستانی اخلاقیات کے درمیان ایک عمدہ توازن قائم کرنے کے لیے قدم رکھنے والے پہلے خواب دیکھنے والوں میں سے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے 1916 میں سائنس اور ٹیکنالوجی انجینئرنگ، کیمسٹری اور ٹیکنالوجی، ملک کی خدمت کے ساتھ ساتھ اس کی مستقبل کی خواہشات پر توجہ مرکوز کرنے والے چار اہم شعبے شروع کیے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مہامانا نے بی ایچ یو کو اچھی تربیت یافتہ افرادی قوت کے لیے افزائش گاہ میں تبدیل کر دیا، جو نہ صرف ملک کی خدمت کر رہے ہیں بلکہ مختلف دیگر اقوام کی ترقی میں بھی اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔اس موقع پر بی ایچ یو کے سابق طلباءاور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والی دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔