طالبان کے اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی افغانستان میں طالبان مخالفین سڑکوں پر سامنے آنے شروع ہوئے ہے ۔ تازہ واقعے میں قندھار جو طالبان کا گڑھ مانا جاتا ہے میں ہزاروں لوگوں نے طالبان کے اُس حکم کے خلاف احتجاج کیا جس میں انہیں سابق فوجی کالونی کو خالی کرنے کو کہا گیا ہے ۔ مظاہرین میں بچے ، بوڑھے اور دیگر افراد شامل تھے جنہوںنے کہا کہ طالبان کسی کو بے گھر نہیں کرسکتا ۔ مانیٹرنگ کے مطابق طالبان کے افغانستان میں قابض ہونے کے بعد پورے ملک میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے لیکن اب طالبان کے خلاف شہرقندھارمیں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا جو ان کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔طالبان کی جانب سے قندھار میں شہریوں کو ایک سابقہ فوجی کالونی کو 3 دن میں خالی کرنے کا حکم دیا گیا جس کے نتیجے میں 3 ہزارسے زائد خاندانوں نے گورنرہاو¿س کے سامنے حکم کے خلاف مظاہرے کیے جس میں بچے بڑے سب شامل تھے۔مظاہرین نے احتجاج کے دوران گورنر ہاو¿س کے سامنے سے گزرنے والی اہم سڑک کو بلاک کردیا تھا تاہم طالبان کی جانب سے ایک سابقہ فوجی کالونی کو خالی کروانے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آئی۔طالبان کی جانب سے جس کالونی کوخالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے اس کالونی میں زیادہ ترخاندانوں کا تعلق سابقہ فوجی افسران سے ہے جن میں کئی ریٹائرڈ جرنیل بھی شامل ہیں۔