دو ہابرڈ جنگجووں کو حراست میں لیا گیا، لشکر طیبہ کے دو کمانڈروں کی تلاش جاری /اے ڈی جی پی
پہاڑی ضلع شوپیاں کے حرمین گاوں میں درمیانی شب ملی ٹینٹوں نے ٹین شیڈ میں سو رہے غیر مقامی مزدوروں پر گرینیڈ پھینکا جو زور دار دھماکہ کے ساتھ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دو غیر مقامی مزدوروں کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے بتایا کہ حملے میں مبینہ طورپر ملوث دو ہابرڈ ملی ٹینٹوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ مزید دو کی تلاش جاری ہے۔اطلاعات کے مطابق شوپیاں کے حرمین گاوں میں درمیانی رات کو اُس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب ملی ٹینٹوں نے غیر مقامی مزدوروں پر گرینیڈ سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں اُتر پردیش سے تعلق رکھنے والے دو مزدور شدید طورپر زخمی ہوئے۔ معلوم ہوا ہے کہ دھماکے کی آواز سنتے ہی آس پاس رہائش پذیر جائے موقع پر پہنچے اور زخمی مزدوروں کو ہسپتال پہنچایا تاہم وہاں پر موجود ڈاکٹروں نے دونوں کو مردہ قرار دیا۔ متوفین کی شناخت مونش کمار اور رام ساگر ساکن کنوج اُتر پردیش کے بطور ہوئی ہے۔ نمائندے نے بتایا کہ حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، فوج اور سی آر پی ایف کے سینئر آفیسرا ن جائے موقع پر پہنچے اور آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کی۔ معلوم ہوا ہے کہ تلاشی آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے دو ہابرڈ جنگجووں کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔ دریں اثنا ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے منگل کے روز شوپیاں کا دورہ کیا اور وہاں پر سینئر آفیسران کے ساتھ ایک میٹنگ بھی کی جس دوران ضلع بھر کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران اے ڈی جی پی نے بتایا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب حرمین شوپیاں میں ملی ٹینٹوں نے دو غیر مقامی مزدوروں پر گرینیڈ سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں اتر پردیش کے رہنے والے دو مزدور از جان ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے فوری طورپر آپریشن شروع کیا جس دوران دو ہابرڈ جنگجو جو اس حملے میں ملوث ہیں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں نے اپنا جرم قبول کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ شوپیاں میں سرگرم دو لشکر طیبہ کے کمانڈروں نے ہی گرفتار ہابرڈ ملی ٹینٹوں کو غیر مقامی مزدوروں پر حملہ کرنے کا کام سونپا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں جنگجو کمانڈروں کو بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے اور بہت جلد اُن کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ضلع شوپیاں میں اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد اور غیر مقامی افراد کو سیکورٹی فراہم کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔