پل پر دھماکوں کا ذمہ دار یوکرین کو قرار دیکر روس کی طرف سے بدلہ لینے کا اعلان
ماسکو: ۰۱/ اکتوبر (ایجنسیز) روس نے پیر کی صبح یوکرین کے شہروں پر کئی حملے کیے ہیں جن میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی بھی اطلاع ہے، حملوں کو پل کی تباہی کا بدلہ قرار دیا جا رہا ہے۔ روس کو کریمیا سے ملانےوالے پل پر سنیچر کو دھماکے ہوئے تھے اور آئل ٹینکرز کو آگ لگ تھی۔ اتوار کو روسی صدر ولادیمیر پوتن نے واقعے کو ’دہشت گردی‘ قرار دیتے ہوئے یوکرین کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا اور بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ روس کی جانب سے یوکرین کے دارالحکومت کیئف پر بے شمار میزائل برسائے گئے ہیں جس کو جنگ کا اب تک کا سب سے سخت حملہ قرار دیا گیا ہے۔ اسی طرح مغربی حصے میں واقع لاﺅف، ترنوپل اور زائتومائر کے شہروں میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں جبکہ مشرقی شہروں دنیرپو، کریمنچوک، زیپوریزہیا اور خرکیف پر بھی حملے کیے گئے ہیں۔ اسی طرح روس کی سرحد پر بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ کیئف میں سٹی سینٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ حملوں کے بعد سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جلتی ہوئی گاڑیوں کے قریب جینز اور شرٹ میں ملبوس ایک شخص کی لاش پڑی ہوئی ہے۔ اسی طرح ایک سیکورٹی اہلکار نیچے گری ہوئی ایک خاتون کی مدد کر رہا ہے۔ اسی طرح قریب ہی ایک اور خاتون بھی موجود ہیں جن کے زخموں سے خون رس رہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملوں میں کم سے کم پانچ افراد ہلاک جبکہ 12 زخمی ہوئے ہیں۔ کیئف کے چلڈرن پارک کے قریب سڑک پر ایک گڑھا پڑا ہوا نظر آ رہا ہے اور قریب ہی میزائل کے ٹکڑے نظر آ ر ہے ہیں۔ اسی طرح کچھ وقت کے وقفے کے بعد ایک بار پھر کیئف پر کئی میزائل فائر کیے گئے، جس سے شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ حملوں کے بعد یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ٹیلیگرام پر پیغام میں کہا کہ ’وہ ہمیں صف ہستی سے مٹانا چاہتے ہیں۔‘ دریں اثناءروس نے ملک کو کریمیا سے ملانےوالے پل پر ہونےوالے دھماکوں کا ذمہ دار یوکرین کو قرار دیتے ہوئے اس کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔