جنوبی ضلع شوپیاں کے دراچھ اور مالو میں رات بھر جاری رہنے والی جھڑپوں میں چار مقامی جنگجو از جان ہوئے۔ اے ڈی جی پی نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوک ملی ٹینٹ غیر مقامی مزدور اور ایس پی او کی ہلاکت میں ملوث تھے۔ اطلاعات کے مطابق منگل کی شام کو سیکورٹی فورسز نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد شوپیاں کے دراچھ علاقے کو محاصرے میں لے کر جوںہی تلاشی آپریشن شروع کیا تو اسی اثنا میں وہاں پر محصور ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران دوبدو گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ نمائندے نے بتایا کہ رات بھر سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین رک رک کر فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا اور بدھ اعلیٰ الصبح سلامتی عملے نے رہائشی مکان کے صحن سے تین ملی ٹینٹوں کی لاشیں برآمد کیں۔ پولیس ذرائع نے مہلوک جنگجووں کی شناخت ثاقب ساکن پلوامہ، زبیر ساکن شوپیاں اور جمشید ساکن راجپورہ پلوامہ کے بطور کی۔ انہوں نے کہاکہ مہلوک ملی ٹینٹ سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اُنہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں پیش پیش تھے جبکہ اُن کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ تصادم کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ ادھر شوپیاں کے مالو گاوں میں بھی سیکورٹی فورسز نے مختصر جھڑپ کے دوران ایک مقامی ملی ٹینٹ کو مار گرانے کا دعویٰ کیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے درمیانی شب شوپیاں کے مالو گاوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران وہاں پر موجود جنگجووں اور فورسز کے درمیان مختصر گولیوں کا تبادلہ ہوا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ کا سلسلہ رک جانے کے بعد سلامتی عملے نے تصادم کی جگہ ایک جنگجو کی لاش برآمد کی جو لشکر طیبہ کے ساتھ وابستہ ہے۔ دریں اثنا جموں وکشمیر پولیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹرل جنرل وجے کمار نے بتایا کہ شوپیاں کے دراچھ اور مالو گاوں میں دو الگ الگ تصادم آرائیوں کے دوران چار ملی ٹینٹ مارے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ مہلوکین غیر مقامی مزدور اور پنگلنہ پلوامہ حملے میں براہ راست ملوث تھے۔ اُن کے مطابق جنوبی کشمیر میں سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشن کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں ۔ اُن کے مطابق ملی ٹینٹوں کے خلاف آپریشنز میں شدت لائی گئی ہے اور کسی کو بھی امن و امان میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ادھر پولیس نے عوام سے پ±ر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک ا±سے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ چنانچہ ممکن طور جھڑپ کی جگہ بارودی مواد اگر پھٹنے سے رہ گیا ہو تو ا±س کی زد میں آکر کسی کی جان بھی جاسکتی ہے۔ اسی لئے لوگوں سے بار بار اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ کا رخ کرنے سے اجتناب کریں۔ لوگوں سے التجا کی جاتی ہے کہ وہ حفاظتی عملے کو اپنا کام بہ احسن خوبی انجام دینے میں بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آسکیں۔