جموںوکشمیر کو دُنیا کے سیاحتی نقشے پرلانے کے لئے حکومت بیرونی دُنیا میں نئے مقامات کی شناخت اور متعارف کرنے کے لئے کئی اِقدامات کر رہی ہے ۔ اِس بات کا انکشاف لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔میٹنگ میں انڈیاٹوراِزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن(آئی ٹی ڈی سی ) کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ، سیکرٹری سیاحت جے اینڈ کے اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ میٹنگ مختلف پیرا میٹروں کی فہرست کے لئے منعقد کی گئی تھی جن میں نئے سیاحتی مقامات کی شناخت اور وہاں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔مشیر موصوف نے کہا کہ حکومت نئی منزلوں کی نشاندہی کر رہی ہے جنہیں بیرونی دُنیا سے متعارف کرایا جاسکتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ غیر ملکی اور گھریلو سیاحوں کو یہ معلوم ہونا چاہیئے کہ گلمرگ ، پہلگام ، سونہ مرگ اور یوسمرگ کے علاوہ اوربھی بہت سی جگہیں ہیں جن کی کھوج ابھی باقی ہے۔اُنہوںنے کہاکہ سیاحتی نقطہ نظر سے صوبہ جموں اور صوبہ کشمیر یہ وہ علاقہ ہے جہاں آئی ٹی ڈی سی کو اَپنا کردار اَدا کرنے اور جموںو کشمیرسیاحت کے فروغ اور مارکیٹنگ میں مدد کرنے کی ضرورت ہے۔مشیر موصوف نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ سیاحت کو نئے سیاحتی مقامات تلاش کرنے کی ہدایت دی ہے اور ٹریکنگ روٹوں کی بحالی پر زور دیا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ آئی ٹی ڈی سی کو ان مقامات کا دورہ کرنے کی ضرورت ہے جن کی نشاندہی جموں وکشمیرمیں کی جارہی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں بنیادی ڈھانچے کے خالی جگہوں کی شناخت کے لئے آئی ٹی ڈی سی کی مشاورتی خدمات کی ضرورت ہے تاکہ یہ مقامات بیرونی دنیا سے آنے والے سیاحوں کی آمد کو راغب کرسکیں۔اُنہوں نے کہا کہ عام سیاحتی مقامات کے علاوہ ہم نے ٹریکنگ ، پیرا گلائیڈنگ ، واٹر رافٹنگ اور سرمائی کھیلوں کے لیے جگہیں مختص کی ہیں۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ بعض دریا ایسے ہیں جہاں رافٹنگ متعارف کرائی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ کچھ پروگرام بھی پائپ لائن میں ہیں۔ مشیرموصوف نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مہم جوسیاحت کی کافی صلاحیت موجود ہے اور حکومت اس پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔مشیر بصیر خان نے کہا کہ مختلف ماڈلوں پر کام شروع کرنے سے پہلے ترجیحی بنیاد پر اہداف کی نشاندہی کرنے اور ان کو متعین کرنے کی ضرورت ہے ۔ایسے علاقوں کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے جہاں آئی ٹی ڈی سی اَپنی مدد فراہم کرسکتی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ قلیل مدتی اہداف میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر سرمائی کھیلوں کی سرگرمیوں اور سکینگ مقابلے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔