یاسین ملک کے پروڈکشن وارنٹ تہاڑ جیل بھیجنے کا حکم
1989میں اُسوقت کے مرکزی وزیرداخلہ مفتی محمدسعیدکی صاحبزادی روبیہ سعید کی اغواکاری سے متعلق کیس کی اہم سماعت بدھ کے روز ٹاڈاکورٹ جموں میں ہوئی ،جس دوران روبیہ سعید کی ملزمان کیساتھ جرح کی گئی ۔تفصیلات کے مطابق سی بی آئی کی وکیل مونیکا کوہلی نے کیس کی سماعت کے بعدٹاڈاکورٹ جموں کے باہر نامہ نگاروںکوبتایاکہ ٹاڈا عدالت نے بدھ کو کالعدم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کے 1989 کے روبیہ سعید اغوا کیس کے سلسلے میں تہاڑ جیل میں پروڈکشن وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیا۔انہوںنے کہاکہ یاسین ملک کو 20 اکتوبر کو جرح کے لئے بلایا جائے گا۔
عدالت نے یاسین ملک کے پروڈکشن وارنٹ تہاڑ جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ وکیل مونیکا کوہلی نے کہاکہ یاسین ملک اپنے مطالبات کے مطابق سماعت کےلئے جسمانی طور پر حاضر ہوں گے۔اس سے قبل یاسین ملک نے عدالت سے 23 اگست کی سماعت میں جسمانی طور پر پیش ہونے کی اجازت مانگی تھی، تاہم عدالت نے کہا تھا کہ تمام ملزمان ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہو ر ہے ہیں، اس لئے ان کی جسمانی پیشی ممکن نہیں ہے۔مونیکاکوہلی نے مزید کہا کہ روبیہ سعید (پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کی بہن) کی آج(بدھ کو) عدالت میں جرح کی گئی۔انہوں نے کہاکہ روبیہ سعیدکو آج ٹاڈا کورٹ، جموں میں پیش کیا گیا۔ باقی ملزمان کےساتھ اس کی جرح کی گئی۔ صرف یاسین ملک کی جرح باقی تھی ۔یادرہے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیہ سعید کو جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے ملی ٹنٹوں نے 8دسمبر 1989 کو اغوا کر لیا تھا۔یاسین ملک، جو دہشت گردی کی فنڈنگ کے ایک کیس میں تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، اس کیس میں دیگر ملزمان کے ساتھ ایک ملزم ہے۔قابل ذکر ہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی عدالت نے اس سال مئی میں علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کو دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔این آئی اے عدالت نے یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔اسے دو بار عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ این آئی اے نے علیحدگی پسند لیڈریاسین ملک کو سزائے موت دینے کی مانگ کی تھی جسے19 مئی کو قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔یاسین ملک نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا مقابلہ نہیں کر رہے ہیں۔