کابل: طالبان نے افغانستان کے تیسرے بڑے شہر ہرات پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ ہرات گیارواں صوبائی دارالحکومت ہے جو طالبان کے قبضے میں گیا ہے۔ جمعرات کو خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا کہ ہرات میں سکیورٹی سے تعلق رکھنے والے سینیئر حکام کا کہنا ہے کہ حکومتی فورس اور انتظامیہ شہر کے باہر اپنی بیرکوں میں چلے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں شہر کو چھوڑنا تھا تاکہ مزید تباہی سے بچا جا سکے۔‘ تاہم طالبان ترجمان نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے اور مجاہدین کے ساتھ شامل ہو گئے۔‘اس سے قبل اے ایف پی کے نامہ نگار نے ہرات میں پولیس ہیڈ کوارٹر پر طالبان کا جھنڈا لہراتے دیکھا، جبکہ طالبان نے کہا کہ ’دشمن بھاگ گیا۔ درجنوں فوجی گاڑیاں، ہتھیار اور اسلحہ مجاہدین کے ہاتھ میں ا? گیا۔‘ طالبان کی ہرات شہر میں موجودگی کے حوالے سے مزید تفصیلات دستیاب نہیں لیکن شہر گذشتہ کئی ہفتوں سے طالبان کے محاصرے میں تھا۔ ہرات ایران کے بارڈر سے 150 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور مشہور وارلارڈ اسماعیل خان کا ا?بائی علاقہ ہے۔ اسماعیل خان گذشتہ کئی ہفتوں سے طالبان کے خلاف اپنی فورس کو منظم کر رہے تھے۔