کہا، قومی تعلیمی پالیسی کی تجویز کردہ جامع تعلیم اَساتذہ اور طلباءکو علم کو تبدیل کرنے کیلئے یکساں مواقع فراہم کرے گی
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج یومِ اَساتذہ کی تقریبات کے موقعہ پر ایس کے آئی سی سی میں جموںوکشمیر کے بہترین اَساتذہ کو یونین ٹیریٹری ایوارڈوںسے نوازا۔اُنہوں نے یوم اَساتذہ کے موقعہ پر اَپنی مبارک باد پیش کرتے ہوئے اَساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلباءکو شامل کر کے اور مناسب تجربے سیکھنے کی خاطر اِنفرادی ترقی کو یقینی بناکر معیاری تعلیم کے لئے آزادانہ سوچ، تخلیقی صلاحیت ، جستجو ، علم کی اِجازت دیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،” اُستاد ایک روشن چراغ ہے جو سینکڑوں غیر روشن چراغوں کو روشن کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اِختراع او رایجاد کرنے کی ہمت دیتا ہے۔قومی تعلیمی پالیسی کی تجویز کردہ جامع تعلیم اَساتذہ اور طلباءکو علم تبدیل کرنے کے لئے اِستعمال کرنے کے مساوی مواقع فراہم کرے گی۔“اُنہوں نے کہا کہ نمبروں کی دوڑ کے بجائے زندگی میں اَقدار کی دولت حاصل کرنا نوجوان پود کا نیا مقصد ہونا چاہیے۔ اُنہوں نے مزید کہا تعلیمی نظام میں اختراعی ، تخلیقی صلاحیت ، معیاری تعلیم ، سائنسی مزاج کی نشو و نما، سِکل سیٹ اور آزادانہ خیالات کو ترجیح دی جانی چاہیے
۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ عظیم ماہر تعلیم اور ہندوستان کے سابق صدر ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنا کا ہمیشہ یہ ماننا تھا کہ تعلیم کا مطلب حکمت ، محبت ، تجسس او رتخلیقی صلاحیت ہے ۔ ڈاکٹر رادھاکرشنا کا ایک واضح پیغام ہے،” اَساتذہ وہ نہیں ہیں جو طلباءکو علم دیتے ہیں لیکن حقیقی معنوں میں اَساتذہ وہ ہوتے ہیں جو طلباءکو مستقبل کے چیلنجوں کے لئے تیار کرتے ہیں۔“اُنہوں نے کہا کہ اِسی جذبے سے وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں تیار کی گئی قومی تعلیمی پالیسی گذشتہ 75 برسوں کا سب سے بڑا اِنقلاب ہے جس میں طلباءمیں معیاری تعلیم سے تجسس ، تخلیقی صلاحیتوں اور سائنسی سوچ کو جِلا بخشنے کی صلاحیت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے اِس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دو برس جموںوکشمیر میں تعلیمی شعبے میں تبدیلی کا دور رہا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق نئی اِصلاحات ، پالیسیوں اور سکیموں نے پورے تعلیمی نظام کی نئی تعریف کی ہے اور معاشرے میں اساتذہ کی عزت کو بحال کرتے ہوئے سکولوں کو معیاری تعلیم کا مرکز بنایاہے۔اُنہوں نے نوٹ کیا کہ ٹیچرس سٹوڈنٹس مینٹر شپ پروگرام ، آﺅ سکول چلیں مہم ، تلاش سروے ، 500 اَٹل ٹنکرنگ لیبارٹریوں ، جدید ہنر کی تربیت ، سکالر شپ پروگرام ، کمپیوٹر ایڈیڈ لرننگ وغیرہ جیسے اَقدامات تعلیمی ماحولیاتی نظام میں تبدیلی لارہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ صنفی فرق کو ختم کرنے اور معیاری تعلیم کی عام آدمی تک رَسائی کو یقینی بنانے کے لئے اہم کوششیں کی جارہی ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا لڑکیوں کی تعلیم کے لئے ضروری بنیادی ڈھانچہ قائم کیا گیا ہے اور صرف ایک برس میں لڑکیوں کے لئے 14ہوسٹل تیار کئے گئے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ہم طلباءمیں انفرادیت اور آزاد سوچ کے فروغ اور ان کے سیکھنے کے نتائج کو بڑھانے کے لئے تمام ضروری وسائل فراہم کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ 70,000 لڑکے اور لڑکیاں 14 مختلف ٹریڈوں میں پیشہ ورانہ تربیت لے رہے ہیں اور اَپر پرائمری سکولوں میں 1,420 کمپیوٹر ایڈیڈ لرننگ سینٹر بچوں میں آزادانہ سوچ کو فروغ دے رہے ہیں۔