جیل مینو میں ترمیم کے حوالے سے ریاستوں سے بات چیت جاری ۔ امت شاہ
سرینگر/05ستمبر/سی این آئی//وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ بھارت میں انگریزوں کے زمانے کے جیل قوانین میں ترمیم کی جارہی ہے اور اس سلسلے میں پہلے ہی ریاستوں اور یوٹیز کو ہدایت جاری کی گئی ہے اور اس معاملے پر ریاستوں سے بات چیت جاری ہے ۔ مرکزی حکومت اگلے چھ مہینوں میں برطانوی دور کے قانون میں ترمیم کرکے ماڈل جیل ایکٹ لائے گی جس کے لیے ریاستی حکومتوں کے ساتھ تفصیلی بات چیت جاری ہے۔ سی این آئی کے مطابق وزیر داخلہ امت شاہ نے آج یہاں کہا۔انہوں نے تمام ریاستی حکومتوں پر بھی زور دیا کہ وہ 2016 میں مرکزی حکومت کے ذریعہ متعارف کرائے گئے ماڈل جیل مینوئل کو فوری طور پر قبول کریں جس میں "جیلوں کے بارے میں اپنے خیالات کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے” اور جیلوں میں اصلاحات کو آگے بڑھایا جائے۔اب تک، صرف 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے دستور کو اپنایا ہے، انہوں نے 6 ویں آل انڈیا جیل ڈیوٹی میٹ کے افتتاح کے موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جیل مینوئل کے بعد اب ہم ماڈل جیل ایکٹ لانے جا رہے ہیں جو کہ برطانوی دور سے نافذ قانون میں ضروری تبدیلیاں لائے گا۔ ابھی، ہم ریاستوں کے ساتھ وسیع بات چیت کر رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ اسے اگلے چھ ماہ کے اندر اندر لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک کی جیلوں کو جدید ترین بنانے کے لیے ماڈل جیل ایکٹ لایا جائے گا۔شاہ نے جیلوں میں بھیڑ بھاڑ کے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کو حل کیے بغیر جیل انتظامیہ کو بہتر نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے ریاستوں سے ہر ضلع جیل میں عدالت کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت فراہم کرنے کی بھی درخواست کی۔شاہ نے "بنیاد پرستی اور منشیات کا پروپیگنڈہ پھیلانے والے قیدیوں کو الگ رکھنے کے لیے” انتظامات کرنے کی ضرورت کی نشاندہی کی۔ نیا جیل مینول جیل کے اندر گینگ کو کنٹرول کرنے کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرتا ہے۔”میرا ماننا ہے کہ جیل انتظامیہ داخلی سلامتی کا ایک بہت اہم ونگ ہے۔ ہم جیل انتظامیہ کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ جیلوں کے بارے میں معاشرے کے تصور کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ جیل میں بند تمام مجرم فطرتاً مجرم نہیں ہیں،“ وزیر داخلہ نے کہا۔انہوں نے کہا کہ سزا کا عمل بھی بہت اہم ہے لیکن یہ جیل انتظامیہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے میں قیدیوں کی بحالی کے طریقے تلاش کرے۔شاہ نے کہا کہ معاشرے میں قانون کے ذریعے سزا پانے والے 90 فیصد قیدیوں کی بحالی بہت اہم ہے، نہ صرف انسانی نقطہ نظر سے بلکہ امن و امان کے نقطہ نظر سے بھی۔شاہ نے کہا کہ ہندوستان میں جیل کے علاقے کو نظر انداز کیا گیا ہے اور جیل "ایک نظر انداز میدان” ہے۔انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں میں انگریزوں کی بنائی ہوئی جیلیں جوں کی توں ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج جیلوں کو جدید بنانے کے ساتھ ساتھ انہیں ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا، انہیں سیکورٹی کے نقطہ نظر سے چست بنانا اور قیدیوں کی اچھی رہائش کے انتظامات کرنا بہت ضروری ہے۔اس تقریب میں گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل، مرکزی داخلہ سکریٹری اور بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل سمیت کئی معززین موجود تھے۔