چھانہ پورہ سرینگر میںپستول بر آمد ہونے کے معاملے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے تحقیقات تیز کرتے ہوئے بدھ کو پلوامہ اور سرینگر میں متعدد مقامات پر چھاپے ڈالیں جس دوران تلاشیاں بھی لی گئی ۔اطلاعات کے مطابق عسکری معاملات میں قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) نے تحقیقات میں تیزی لاتے ہوئے ایک مرتبہ پھر چھاپے ڈالیں۔ معلوم ہوا ہے کہ این آئی اے کے اہلکاروں نے پولیس اور نیم فوجی سی آر پی ایف اہلکاروں کی مدد سے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں پانچ مقامات اور سرینگر میں چار مقامات پر چھاپے مارے۔ معلوم ہوا ہے کہ چھاپے 23 مئی کو یہاں چھانپورہ میں 15 پستولز کی برآمدگی سے متعلق تھے اور پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ عسکریت پسند ان ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے ہٹ اینڈ رن کیسز کو انجام دینے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ پولیس نے اس موقع پر دو ٹی آر ایف عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ بعد میں اس کیس کو این آئی اے نے اپنے تحویل میں لے لیا۔سرینگر میں تحقیقاتی ایجنسی نے عامر مشتاق گنائی ولد مشتاق احمد ساکنہ سائموہ ترال کے گھر پر چھاپہ مارا، عجلان الطاف بٹ ولد محمد الطاف بٹ ساکنہ بٹپورہ چھانپورہ اور عدنان احسن الحق ولد احسن کو گرفتار کر لیا۔ چھاپے کے دوران این آئی اے نے عامر اور عجلان کی رہائش سے ایک ٹی شرٹ، ایک قالین (قالین) اور عسکریت پسندوں کی تصویروں کی ایک البم کاپی ضبط کی۔اسی طرح قومی تحقیقاتی ایجنسی نے پلوامہ میں یہ چھاپہ شیراز احمد میر ولد فیروز احمد میر ساکنہ پریگام، بشیر احمد بٹ ولد محمد احسن سکنہ بندزو، رمیلا دختر نذیر احمد بٹ ساکنہ ملنگ پورہ طارق احمد ڈار ولد غلام محی الدین ساکنہ دربگام کے کے رہائشی مکانوں پر مارے گئے۔ایک اہلکار نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ چھاپے 23 مئی کو چھانہ پورہ سرینگر میں 15 پستولوں کی برآمدگی سے متعلق عمل میںلائیں گے ۔ چھاپہ مار کارروائی کے دوران ضلع پلوامہ سے ایک افراد کو این آئی اے نے پوچھ گچھ کے لئے اپنے ساتھ لیا ہے جبکہ دیگر لوگوں کو کل آنے کے لئے کہا گیا ہے۔ این آئی اے نے چھاپہ مارا کارروائی کے دوران ان مقامات سے الیکٹرانک آلات اور موبائل فون اپنی تحویل میں لے لیے ہے۔