ڈائریکٹر دیہی ترقی کشمیر طارِق احمد زرگر نے آج یہاں بلاک ہیڈ کوارٹر کلاروس میں شیاما پر ساد مکھر جی روربن مشن (ایس پی ایم آر ایم ) کے تحت ہونے والی طبعی اور مالی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں مختلف محکموں کے اَفسران نے شرکت کی ۔اے سی ڈی کپواڑہ نے سکیم کی طبعی اور مالیاتی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔دیہی علاقوں میںایس پی ایم آر ایم کو مربوط پروجیکٹ پر مبنی بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کے لئے 2016ءمرکزی وزارتِ دیہی ترقی ( ایم او آر ڈی ) نے شروع کیا تھا۔ جس میں معاشی سرگرمیوں اور نوجوانوں کے ہنرکی ترقی پر بھی توجہ دی جائے گی۔ایس پی ایم آر ایم دیہی ہندوستان میں شناخت شدہ 300 روربن کلسٹر تیار کررہا ہے جس میں 35 رِیاستوں اور یوٹیوں کا احاطہ کیا گیا ہے جس کا مقصد دیہی۔ شہری تقسیم کو ختم کرنا ہے۔اِنٹگریٹیڈ کلسٹر ایکشن پلان ( آئی سی اے پی ) ہر کلسٹر کے لئے تیار اور منظور کیا جاتا ہے جو کلیدی دستاویز ہے جو کلسٹر کی ضروریات اور مختلف مرکزی یا رِیاستی حکومتی سکیموں کے ہم آہنگی کے سے ان ضروریات کو پورا کرنے کے لئے درکار مداخلتوں کا خاکہ پیش کرتا ہے۔
صوبہ کشمیر میں اِس سکیم کو ضلع کپواڑہ کے کلسٹرخمریال میں عملایاجارہا ہے جس میں 6گرام پنچایتیں شامل ہیں جن میں سے تین کلاروس اور واووراسی ڈی بلاکس ہیں۔یہ کلسٹر 1,386 گھرانوں اور 14,245 نفوس پر مشتمل ہے ۔کلسٹر کے لئے 57.26 کروڑ روپے کی رقم منظور کی گئی ہے جس میں تقریباً 30 فیصد فنڈس یعنی 16.04 کروڑ روپے مرکزی وزارتِ دیہی ترقی سے بطور کریٹیکل گیپ فنڈنگ ( سی جی ایف) اور باقی 41.22 کروڑ روپے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے مختلف سکیموں کے کنورجن کے ذریعے شامل ہیں۔