تازہ حملے کے بعد حساس علاقوں کی سیکورٹی بڑھائے گی
سرینگر/جموں خطے میں ایل او سی اور سرحدی علاقوں میں اس سال مختلف جگہوں پر جھڑپوں میں 24سیکورٹی اہلکاروں اور 28دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس بیچ سرحدی علاقوں میں حفاظتی صورتحال پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے اور سرحدی علاقوں میں حفاظت کے سخت انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ وائس آف انڈیاکے مطابق رواں برس اب تک 24 سیکورٹی اہلکاروں اور 28 دہشت گردوں سمیت 59 افراد کی ہلاک ہوگئے ہیں اور اس تناظر میں سیکورٹی اور دفاعی ماہرین نے جموں خطہ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ سیکورٹی مینجمنٹ اور انٹیلی جنس نیٹ ورک کو فوری طور پر مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔سرحدی ضلع پونچھ میں فوج کی دو گاڑیوں پر بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں نے گھات لگا کر حملہ کر کے پانچ فوجیوں کے از جان اور دو کے زخمی ہونے کے ایک دن بعد، انہوں نے خطے میں دہشت گردوں کے بڑھتے ہوئے سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔لیفٹیننٹ جنرل پرمجیت سنگھ (ریٹائرڈ)، جنہوں نے نگروٹا میں قائم فوج کے XVI کور کے سربراہ تھے، تسلیم کیا کہ جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا وہ مشکل ہے۔ لیکن یہ کہتے ہوئے کہ کسی کو تمام حالات کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔اس علاقے میں اسمگلروں، منشیات فروشوں اور نظام کے لوگوں کے درمیان ایک ناپاک گٹھ جوڑ بھی ہے۔ اس کی ریڑھ کی ہڈی کو توڑنے کی فوری ضرورت ہے۔جنرل سنگھ نے یہ بھی مشورہ دیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ وہ لوگ جو معاملات کی قیادت کر رہے ہیں ڈرائنگ بورڈ پر واپس جائیں اور جنگل کی جنگ کی بنیادی تربیت حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تکنیکی معلومات پر زیادہ انحصار نہیں کرنا چاہیے کیونکہ وہ بعض اوقات گمراہ کن ہوتے ہیں۔