وادی میں درجہ حرارت میں کمی سے سردی کی شدت میں اضافہ ، 11نومبر کی صبح سے موسم بہتر ہونے کا امکان
سرینگر/10نومبر//وادی کشمیر میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب میں بارشیں اور بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ شروع ہوا جب قریب دوپہر تک جارہا جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں مزید گراوٹ دیکھنے کوملی اور سردی میںبھی شدید اضافہ دیکھا جارہا ہے ا س دوران بالائی علاقوں میں برفباری کے بعد کئی علاقوں کا رابطہ وادی سے کٹ گیا۔ سرینگر جموں شاہراہ پر بارش کے بعد پسیاں گرآنے اور چٹانیں گرآنے کے نتیجے میں شاہراہ پر دو طرفہ ٹریفک معطل کیاگیا ہے جبکہ سرینگر لہہ شاہراہ کو بھی زوجیلاپاس پر برفباری کے بعد بند کردیا گیا ہے ۔دریں اثناءمحکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں 11 نومبر کی صبح سے موسم میں بہتری درج ہونے کا امکان ہے اور بعد ازاں 17 نومبر تک موسم خشک رہنے کی توقع ہے وائس آف انڈیا کے مطابق محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی کشمیر میں جمعہ کی صبح سے پہاڑی علاقوں میں برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جس سے درجہ حرارت میں نمایاں گراوٹ درج ہوئی۔وادی کشمیر میں جمعرات اور جمعہ درمیانی رات سرینگر سمیت دیگر قصبہ جات میں بارش شروع ہوئیں جبکہ جمع کی صبح پہاڑی علاقوں میں برف باری دیکھنے کو ملی جو کہ قریب دوپہر تک جاری رہی جس کے نتیجے میں وادی میںسردی کی شدت میں اضافہ دیکھنے کو ملا ۔ادھر سیاحتی مقام گلمرگ کے علاوہ وادی کے پہاڑی علاقوں بشمول راز دان ٹاپ، پیر کی گلی، زوجیلا پاس، سنتھن ٹاپ، سونہ مرگ میں جمعہ کی صبح برف باری ہوئی جبکہ میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مسلسل برف باری کے باعث جہاں جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ جہاں گذشتہ روز سے ہی بند ہے وہیں کشتواڑ – اننت ناگ روڈ پر بھی ٹریفک کی نقل و حمل بند کر دی گئی ہے۔ادھر جموںسرینگر شاہراہ جمعہ کو ضلع رام بن کے علاقے کے قریب سڑک کے کنارے پر مٹی کے تودے گرنے اور پتھرگرآنے کے واقعات کے بعد ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں شدید بارش کے بعد مٹی کے تودے گرنے اور پتھرگرآنے کی وجہ سے شاہراہ بند ہوگئی۔دریں اثنا، حکام نے بتایا کہ سرینگر-سونمرگ-گماری سڑک کو بھی برف جمع ہونے کی وجہ سے بند کر دیا گیا ہے۔کشمیر کے بالائی علاقوں میں برف باری کا نیا سلسلہ شروع ہوا، جب کہ میدانی علاقوں میں بارش ہوئی، جس سے کم از کم درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔برف باری کی وجہ سے رازدان پاس، پیر کی گلی، زوجیلا پاس، اور سنتھن ٹاپ سمیت کئی سڑکیں بند ہوگئیں۔دریں اثناءمحکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں 11 نومبر کی صبح سے موسم میں بہتری درج ہونے کا امکان ہے اور بعد ازاں 17 نومبر تک موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران درجہ حرارت میں بھی بہتری درج ہونے کا امکان ہے۔ادھر ضلع انتظامیہ کپوارہ نے ناساز موسمی صورتحال کے پیش نظر ایک ایڈوائرزی جاری کرتے ہوئے عوم خاص کر کیرنم کرناہ، مڑھل،بڈنمال، جمگنڈ، نوگام، کمکڈی اور دریاﺅں اور ندی نالوں کےنزدیک رہنے والے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ موسم بہتر ہونے تک ان علاقوں میں جانے سے گریز کریں جہاں مٹی کے تودے گر آنے کے خطرات رہتے ہیں۔ بانڈری پورہ انتظامیہ کے مطابق جمعہ کو بانڈی پورہ ،گریز روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل بند رہے گی۔یاد رہے کہ وادی میں د ن اور رات کے درجہ حرارت میں گراوٹ کے نتیجے میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کانگڑیاں ، روم ہیٹر اور پھرن وغیرہ کا استعمال کرنا شروع کردیا ہے تاکہ سخت سردی سے بچا جاسکے ۔