جموں کشمیر سے رشوت خوری اور بد عنوانی کو جڑ سے اُکھاڑا جائے گا
چیف سیکریٹری نے مجوزہ ویجی لینس بیداری ہفتہ کی تیاریوں کا جائزہ لیا
سرینگر/چیف سکریٹری، ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے انتظامی سیکرٹریوں اور ڈپٹی کمشنروں کی موجودگی میں 31 اکتوبر سے قومی سطح پر منائے جانے والے آئندہ ” چوکسی بیداری ہفتہ“ کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔اس موقع پر ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ پچھلے دو سالوں کے دوران اٹھائے گئے اقدامات نے نظام میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی سے حکمرانی میں لوگوں کا اعتماد مزید مضبوط ہوا ہے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایل جی انتظامیہ اپنے شہریوں کو بدعنوانی سے پاک گورننس سسٹم فراہم کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور اس سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ موجودہ نظم و نسق کے دوران سرکاری راہداریوں سے اقتدار عام لوگوں کے ہاتھ میں منتقل کرنے کی ٹھوس کوششیں کی گئیں۔انہوں نے یاد دلایا کہ بی ای ایم ایس، ای ٹینڈرنگ، لازمی انتظامی منظوری اور تکنیکی منظوری جیسے اقدامات کے نفاذ کے نتیجے میں مالیاتی نظم و ضبط قائم ہوا ہے جس کے نتیجے میں یہاں مکمل ہونے والے منصوبوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2018-19 کے دوران محض 9,229 پروجیکٹوں سے 2022-23 کے دوران تقریباً یکساں اخراجات کے ساتھ 92,560 سے زیادہ ہو گئے۔چیف سکریٹری نے ریمارکس دیے کہ آئی ٹی کی مداخلتوں سے بہت زیادہ شفافیت آئی ہے جہاں پراجیکٹس اور خدمات کی تمام تفصیلات پبلک ڈومین میں ڈالی جا رہی ہیں۔ آر ٹی آئی اور پبلک سروسز گارنٹی ایکٹ (PSGA) کے ذریعے، جو شہری اپنے حقوق کی تلاش کرتے ہیں، انہیں بااختیار بنایا گیا ہے، جیسا کہ قانون کے تحت ضمانت دی گئی ہے۔ چیف سیکرٹری نے اضلاع کے انچارج سیکرٹریوں سے کہا کہ وہ ویجیلنس بیداری ہفتہ کے تحت کی جانے والی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھیں اور اپنے متعلقہ اضلاع میں منعقد ہونے والے عوامی درباروں کے دوران عوام کو اس کی اہمیت کے بارے میں بیدار کریں۔ انہوں نے ان سے کہا کہ عوام کو بدعنوانی کے امکانات کو دور کرنے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم یا DigiDost سہولت کا استعمال کرتے ہوئے اپنے گھروں سے ہی تمام خدمات حاصل کرنے کی ترغیب دیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ ہفتہ بھر کی تقریبات کو مختلف سماجی گروپوں پر مشتمل موضوعاتی شعبوں میں تقسیم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی میلو کے ہر طبقے کو موقع فراہم کیا جائے کہ وہ بدعنوانی کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کریں۔ انہوں نے ہفتے کے پہلے دن کو سی وی سی کی طرف سے ‘کرپشن کونا کہو’ کے تحت جاری کردہ رہنما خطوط کے لیے وقف کرنے کا مشورہ دیا۔ قوم کے تھیم سے عہد کریں۔ اس کے بعد انہوں نے دوسرے دن عام شہریوں، نیک نیت سماجی کارکنوں، طلبائ، این جی اوز، فلاحی تنظیموں اور دیگر لوگوں کے لیے وقف کرنے کو کہا کہ وہ جموں و کشمیر سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے ان کی تجاویز اور ان کے کردار کو لے سکیں۔ڈاکٹر مہتا نے ڈپٹی کمشنروں کو مزید مشورہ دیا کہ وہ بدعنوانی کے خلاف اس بھرپور مہم میں شہری اور دیہی بلدیاتی اداروں کے تمام نمائندوں کو مکمل طور پر شامل کریں۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہفتے کے آخر میں آج تک موصول ہونے والی کوئی بھی شکایت لاپرواہ نہ رہے اور شہری شکایت کنندہ کے مکمل اطمینان تک اسے حل کیا جائے۔