ویشو بھارتی اسکول کی پرنسپل نے والدین اور طالبات سے میٹنگ کے بعد معافی طلب کی
سرینگر // جموں وکشمیر سرکار نے واضح کیا ہے کہ اسکولوں اور کالجوں میں حجاب یا عبایہ پر کوئی پابندی عائد نہیں اور اس حوالے سے پھیلائی جارہی افواہوں کو مسترد کیا گیا ۔ محکمہ ایجوکیشن کے پرنسپل سیکریٹری نے بتایا کہ طالبات وردی کے اوپر کچھ بھی پہن سکتی ہے اور اس پر کوئی پابندی عائد نہیں۔ دریں اثنا وشیو بھارتیہ اسکول انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ اسکول میں حجاب اور عبایہ پر کوئی پابندی عائد۔ اسکول پرنسپل نے عوام الناس سے معافی بھی مانگ لی ۔ سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دورا ن ایجوکیشن محکمہ کے پرنسپل سیکریٹری آلوک کمار نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں حجاب یا عبایہ پر کوئی پابندی عائد نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جمعرات کے روز وشیو بھارتی اسکول میں جو مسئلہ پیش آیا تھا اس کو حل کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول ایجوکیشن نے حجاب یا عبایہ پر کوئی پابندی عائد نہیں تاہم طالبات کو بھی یہ ذہن میں رکھنا چاہئے کہ اسکولوں اور کالجوں میں ایک ڈرس کوڈ ہوتا ہے جس پر عملدرآمد ضروری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وردی کے اوپر طالبات کچھ بھی پہن سکتی ہیں ۔ پرنسپل سیکریٹری نے کہاکہ وشیو بھارتی اسکول کی پرنسپل نے طالبات کو وردی پہننے کے بارے میں بتایا تھا ۔ ان کے مطابق یونین ٹریٹری کے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب یا عبایہ پر کوئی پابندی عائد نہیں اور اس حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہیں حقیقت سے بعید ہے۔ ویشو بھارتی اسکول کی پرنسپل نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ اسکولوں میں ڈرس کوڈ پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر حجاب یا عبایہ پر پابندی کے حوالے سے جو بھی کہا جارہا ہے وہ غلط اور گمراہ کن ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسکول انتظامیہ نے طالبات کو بتایا کہ وہ اسکولوں میں درس و تدریس کے دوران وہ عبایہ اتاریں باقی اسکول کے اندر حجاب پہننے پر کوئی پابندی عائد نہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کسی کو کوئی تکلیف پہنچا تو اس کے لئے اسکول معذرت خواہ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ طالبات کے والدین کو طلب کرکے ان سے میٹنگ کی گئی جس کے بعد اس معاملے کو سلجھایا گیا۔