سرکار معاملے کو سنجیدگی سے لیکر ’پری کوالفکیشن ‘ کو ختم کریں
سرینگر/یکم نومبر///وادی کشمیر میں تعمیراتی سرگرمیوں کے دوران ناقص میٹریل کا استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے عوامی مفاد عامہ کے کام ناقص رہ جاتے ہیں ۔ جموں کشمیر میں تعمیر و ترقی تب تک ممکن نے ہیں جب تک نے اس میں یہاں کے متعلقین اپنا کردار اداکریں گے ۔جے کے کنٹریکٹرس کارڈنیشن کمیٹی نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں چند سرکاری افسران اور کچھ ٹھیکداروں کے درمیان ساز باز چل رہا ہے جس کی وجہ سے تعمیراتی کام انجام دینے کے دوران ناقص میٹریل کا استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے سبھی ٹھیکدار بدنام ہورہے ہیں ۔ کارڈنیشن کمیٹی نے کہا کہ سرکار چاہتی ہے کہ بے روزگاری ختم ہو تاہم جو ٹھیکداروں کےلئے شرائط رکھے گئے ہیں ان سے قریب 15ہزار ٹھیکدار بے روزگار ہوگئے ہیں اور اس وقت گھروں میں بیٹھے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ٹھیکداروں کی مالی حالت کمزور ہوتی جارہی ہے جس کےلئے براہ راست متعلقہ محکمہ ذمہ دار ہے کمیٹی نے کہا ہے کہ ’پری کالیفکیشن ‘ کی جو شرط ٹھیکداروں کےلئے رکھی گئی ہے وہ ناقابل قبول ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ٹھیکداروں کے مافیا کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے ۔ انہوں نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ ’پری کالیفکشین ‘ کی شرط کو ختم کریں کیوں کہ اس سے صرف بڑے مگر مچھوں کو فائدمل رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ وادی کا ہر کنٹریکٹر اہل اور قابل کام ہے جس کو ہر باریک سے باریک بات کا علم ہے اور کافی تجربہ ہے لیکن پری کالفکیشن کی آڑ میں نااہل کنٹریکٹروں کو آگے بڑھایا جارہا ہے ۔ اس سے قبل جے کے کنٹریکٹرس کارڈنیشن کمیٹی کی ایک میٹنگ سرینگر میں جنرل سیکریٹری کی قیادت میں منعقد ہوئی جس میں کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا خاص کر کارڈنیشن کمیٹی کو زمینی سطح پر فعال بنانے پر بات کی گئی ۔