واشنگٹن: ۴۲ اگست (ایجنسیز) امریکی نیشنل آرکائیوز نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلوریڈا میں واقع رہائش گاہ سے رواں ماہ ایف بی آئی کے ایجنٹوں کے قبضے میں لیے گئے مواد کے علاوہ 700 صفحات سے زیادہ خفیہ دستاویزات دریافت کی ہیں۔ یہ انکشافات مئی میں لکھے گئے خط میں سامنے آئے جو ریکارڈ ایجنسی نے ریپبلکن سابق صدر کے وکیل کو بھیجا تھا۔ نیشنل آرکائیوز اینڈ ریکارڈز ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جنوری میں 15 بکسوں میں بڑی مقدار میں خفیہ مواد برآمد کیا گیا تھا، جس میں سے کچھ کی ’ٹاپ سیکرٹ‘کے طور پر نشان دہی کی گئی تھی۔ جس سے پتا چلتا ہے کہ عدالت کی جانب سے ایف بی آئی کو پالم بیچ میں ٹرمپ کی رہائش گاہ مار اے لاگو ریزورٹ کی 8 اگست کو تلاشی لینے کی اجازت کیوں دی گئی۔ مذکورہ خط 10 مئی کو قائمقام امریکی آرکائیوسٹ ڈیبرا سٹیڈیل وال نے ٹرمپ کے وکیل ایوان کورکورن کو بھیجا تھا۔ خط ایک قدامت پسند صحافی جان سولومن نے جاری کیا تھا جسے ڈونلڈ ٹرمپ نے جون میں اپنے صدارتی ریکارڈ تک رسائی کا اختیار دیا تھا۔ بعدازاں نیشنل آرکائیوز نے 2 روز قبل اپنی ویب سائٹ پر اس کی ایک نقل پوسٹ کی تھی۔ خط میں کہا گیا کہ بکسوں میں موجود مواد میں درجہ بندی کے نشانات کے ساتھ 700 صفحات پر مشتمل 100 سے زیادہ دستاویزات ہیں، جس میں کچھ کی درجہ بندی اعلیٰ ترین سطح بشمول خصوصی رسائی کے پروگرام کے مواد کی ہے۔ خیال رہے کہ 8 اگست کی تلاشیی اس وفاقی تحقیقات کا حصہ تھی کہ کیا ٹرمپ نے 2020 کے دوبارہ انتخاب میں ناکامی کے بعد جنوری 2021 میں اپنا عہدہ چھوڑتے وقت وائٹ ہاو¿س سے دستاویزات کو غیر قانونی طور پر ہٹا دیا تھا اور کیا انہوں نے ریکارڈ ہٹانے کی حکومتی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی۔