انڈس موٹرز کا پروڈکشن پلانٹ جزوی طور پر بند کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: ۹۲ جولائی (ایجنسیز) روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے باعث پاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنی پاک سوزوکی کے بعد انڈس موٹرز نے بھی اپنا پروڈکشن پلانٹ عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انڈس کمپنی کی جانب سے جمعے کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یکم سے تیرہ اگست تک کے لیے گاڑیوں کی پروڈکشن معطل رہے گی۔ بیان کے مطابق حکومتی پابندیوں اور لیٹر آف کریڈٹ کی منظوری میں رکاوٹوں کے باعث سی کے ڈی کٹس درآمد کروانا ناممکن ہو گیا ہے۔انڈس موٹز نے مزید کہا کہ معاشی عدم استحکام اور اس سے جڑی دیگر وجوہات کے باعث گاڑیوں کی انوینٹری کو مکمل رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز میں شائع ہونے والی رپورٹ میں ٹویوٹا گاڑیاں بنانے والی انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ اور دوسری بڑی کمپنی سوزوکی کے حکام کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ یہ فیصلہ درا?مدی پابندیوں اور شرح مبادلہ میں اتار چڑھاو¿ کی وجہ سے خام مال کی عدم دستیابی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔حکومت نے حالیہ ہفتوں میں تیزی سے کم ہوتے غیرملکی ذخائر، روپے کی قدر میں کمی اور بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاو¿نٹ خسارے کی وجہ سے درا?مدات کو روکنے کی کوشش کی ہے۔ اس اقدام سے وہ صنعتیں متاثر ہوئی ہیں جو اپنی مصنوعات کو مکمل تیار کرنے کے لیے درا?مدات پر انحصار کرتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک نے قرضوں کی منظوری میں تاخیر کی ہے جس سے ان کی سامان درآمد کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔ انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو علی اصغر نے روئٹرز کو بتایا تھا کہ ’اگلے ماہ کام کرنے کے 10 دن ہوں گے صرف اس صورت میں جب مرکزی بینک ہمیں اپنے وعدے کی بنیاد پر لیٹر آف کریڈٹ کھولنے کی اجازت دیتا ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’کمپنی ان صارفین کو رقم واپس کرنے کی پیش کش کر رہی ہے جنہیں گاڑیوں کی فراہمی میں تاخیر کا سامنا ہے۔ ’ڈیلیوری میں کم سے کم تین ماہ کی تاخیر ہو سکتی ہے اور قیمتوں پر نظر ثانی کی جائے گی کیونکہ ملک کے پاس ڈالر دستیاب نہیں ہیں۔‘