سینٹ جارجز (اے ٹی پی) :آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ گریناڈا میں ڈرامائی موڑ کے بعد انتہائی دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ دوسرے دن کے اختتام پر، آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں معمولی 33 رنز کی برتری کے باوجود، ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر جیڈن سیلز کے شاندار اسپیل کے باعث آسٹریلوی اوپنرز جلد آؤٹ ہو گئے، جس سے میچ کا توازن دن 3 میں داخل ہوتے ہوئے برابر ہو گیا ہے۔آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 286 رنز بنائے، جس میں ایلیکس کیری (63) اور بیؤ ویبسٹر (60) کی قیمتی اننگز شامل تھیں۔ جواب میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم 253 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ میزبان ٹیم کی جانب سے برینڈن کنگ نے کیریئر کی بہترین 75 رنز کی اننگز کھیلی، جبکہ آسٹریلیا کی طرف سے نیتھن لیون نے تین وکٹیں حاصل کیں۔ کپتان پیٹ کمنز نے کیسی کارٹی کو ایک شاندار کیچ اینڈ بولڈ کے ذریعے آؤٹ کیا، جو ایک ابھرتی ہوئی شراکت کو ختم کرنے کا اہم لمحہ ثابت ہوا۔تاہم، آخری سیشن میں کھیل کا پانسہ پلٹ گیا۔ جب آسٹریلیا نے دن کے اختتام سے پہلے مشکل 35 منٹ کا وقت کھیلنا تھا، تو اس کی نئی اوپننگ جوڑی سیم کونسٹاس (0) اور عثمان خواجہ (2) دونوں جیڈن سیلز کی نپی تلی بولنگ کا شکار ہو گئے۔ دن کے اختتام پر آسٹریلیا کا اسکور 12/2 تھا۔ کیمرون گرین (6)اور نائٹ واچ مین نیتھن لیون (2)نے باقی اوورز کھیل کر نکال لیے۔ آسٹریلیا کو اس وقت 45 رنز کی مجموعی برتری حاصل ہے اور اس کی آٹھ وکٹیں باقی ہیں۔ویسٹ انڈیز کو نچلے آرڈر کی مزاحمت سے حوصلہ ملا ہے، جنہوں نے ایک نازک مرحلے سے ٹیم کو نکالا۔ اس سیریز کی شدت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے کوچ ڈیرن سیمی کو پہلے ٹیسٹ میں ٹی وی امپائر کے فیصلوں پر تنقید کرنے پر میچ فیس کا 15 فیصد جرمانہ کیا گیا۔آسٹریلیا کے لیے ایک مثبت خبر یہ ہے کہ اسٹیو اسمتھ اس میچ میں فٹ ہو کر ٹیم میں واپس آئے، جنہیں انگلی کے اتر جانے کی وجہ سے آرام دیا گیا تھا۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 14 رنز بنائے اور ان کا تجربہ تیسرے دن آسٹریلیا کی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ دوسری جانب، ویسٹ انڈیز کے کپتان روسٹن چیز اس میچ کے ذریعے اپنا 100 واں ٹیسٹ کھیل رہے ہیں، جو ان کے کیریئر کا ایک یادگار سنگ میل ہے۔