تہران/ایران میں ایک کرکٹ کوچ نے ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ/ سے اپیل کی ہے کہ وہ چابہار کا دورہ کرے اور ایک عالمی معیار کا کرکٹ اسٹیڈیم تعمیر کرے اور ایرانی کھلاڑیوں کو بہتر انفراسٹرکچر کے ساتھ تربیت فراہم کرے تاکہ وہ بین الاقوامی کرکٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔ خبر رساں ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں ایرانی انڈر 19 کوچ نے بھی ایرانی کرکٹرز کے باوقار انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں کھیلنے کی امید ظاہر کی ہے۔ ایران نے ابھی تک چابہار میں بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم تیار نہیں کیا ہے۔ امریکی پابندیوں کی بدولت مشرق وسطیٰ کا یہ ملک بین الاقوامی سطح پر خاطر خواہ فنڈز اکٹھا کرنے اور کرکٹ اسٹیڈیم کے لیے بنیادی ڈھانچہ بنانے میں ناکام رہا ہے۔ اصغررئیسی نے کہا کہ تجربہ کار ہندوستانی کرکٹرز ایم ایس دھونی اور ویراٹ کوہلی یہاں کے ایرانی کرکٹ کھلاڑیوں میں سب سے مشہور کرکٹر ہیں۔ کرکٹ کوچ رئیسی نے کہا، "ایرانی کرکٹرز ایم ایس دھونی، ویراٹ کوہلی اور دیگر نوجوان ہندوستانی کرکٹ کھلاڑیوں سے تحریک لیتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایرانی کرکٹرز کو بہتر کارکردگی کے لیے تربیت دینے کے لیے دھونی اور کوہلی جیسے کھلاڑیوں کی ویڈیوز استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایرانی کھلاڑی باصلاحیت ہونے کے باوجود بہتر تربیت اور مناسب انفراسٹرکچر اور آلات کی عدم موجودگی میں بین الاقوامی سطح پر اچھی کرکٹ کھیلنے سے قاصر ہیں۔رئیسی نے بتایا، "ایرانی کھلاڑیوں کے پاس بین الاقوامی سطح پر اچھی کرکٹ کھیلنے کا ہنر ہے۔ لیکن ہم بنیادی ڈھانچے کی کمی کی وجہ سے انہیں تربیت دینے میں ناکام رہتے ہیں۔ میں چاہتا تھا کہ ہندوستان اسٹیڈیم کی تعمیر میں ہماری مدد کرے تاکہ ایرانی کھلاڑی دنیا میں اپنی صلاحیتوں کو ثابت کر سکیں”۔ ایرانی کرکٹ کوچ نے بی سی سی آئی سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران میں آکر ورلڈ کلاس کرکٹ اسٹیڈیم بنائے اور کرکٹ امپائرنگ کی تربیت بھی فراہم کرے۔رئیسی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستانی کرکٹ مینجمنٹ بی سی سی آئی ہمارے کھلاڑیوں اور امپائرنگ کو ایران میں تربیت دے تاکہ ہمارے کھلاڑی بھی اچھی طرح سے کرکٹ کھیل سکیں۔ اس کے علاوہ، ایران کے انڈر 19 کرکٹ کوچ اصغر نے کہا کہ ایرانی شائقین کو حال ہی میں مایوسی ہوئی، جب بھارت اس سال جون کے شروع میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل جیتنے میں ناکام رہا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کے چندی گڑھ-پنچکولہ میں انڈر 16 میچ میں شرکت کرنے والے ایرانی کھلاڑیوں نے بعد میں ملک میں ایرانی کرکٹ ٹیم کے حوصلے بلند کئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایرانی کھلاڑیوں سے بھی آئی پی ایل میچوں میں حصہ لینے کی توقع کریں گے۔چابہار فری زون نے 4000 نشستوں کی گنجائش والے کرکٹ اسٹیڈیم کے لیے خصوصی طور پر 10 ہیکٹر اراضی مختص کی ہے۔ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران چابہار میں اسپورٹس کمپلیکس تیار نہیں کر پا رہا ہے اور سرمایہ کاروں کی بے تابی سے تلاش کر رہا ہے۔ ایران کا محل وقوع سٹریٹجک لحاظ سے اہم ہے کیونکہ ایران کی سرحد پاکستان اور افغانستان کے ساتھ ملتی ہے اور تجارت، سرمایہ کاری اور بنیادی ڈھانچے کے حوالے سے اس کے فعال کردار کی وجہ سے بھارت کے لیے اہم ہے۔