تفصیلات کے مطابق افغانستان کے قائم مقام وزیر تعلیم عبدالباقی حقانی نے کہا ہے کہ ملک میں یونیورسٹیز کو جلد از جلد بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔افغان وزیر تعلیم نے کہا کہ 40 سال کے تنازعے نے افغانستان کے اعلیٰ تعلیمی نظام کو بری طرح متاثر کیا، تاہم لڑائی کے دوران طالبان نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی حفاظت کی۔عبدالباقی حقانی کا کہنا تھا کہ طالبان ملک میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے پ±ر عزم ہیں، انھوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں دینی مدارس اور جدید اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ضرورت ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ افغان طالبان کی نئی حکومت میں وزیر برائے اعلیٰ تعلیم عبدالباقی حقانی نے ایک نیوز کانفرنس میں نئی تعلیمی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔انھوں نے کہا تھا کہ خواتین پوسٹ گریجویٹ لیول سمیت یونیورسٹیز میں اپنی پڑھائی جاری رکھ سکتی ہیں، تاہم ان پر مخصوص کلاس رومز اور اسلامی لباس پہننا لازمی ہوگا۔وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ طالبات کو طالبان کی ان نئی پالیسیوں کے تحت لازمی ڈریس کوڈ سمیت دیگر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔