واشنگٹن، 30دسمبر /امریکی محکمہ خارجہ نے تائیوان کو 180 ملین امریکی ڈالر کے اینٹی ٹینک ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دے دی ہے۔ محکمہ خارجہ کے پولیٹیکل ملٹری افیئرز نے ایک ٹویٹ میں کہا، "محکمہ خارجہ نے تائیوان کے لیے 180 ملین امریکی ڈالر تک کی مالیت کے آتش فشاں اینٹی ٹینک سسٹم کی خریداری کے لیے ایک مجوزہ غیر ملکی فوجی فروخت کیس کی اجازت دی ہے۔”اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے امریکہ میں تائی پے کے اقتصادی اور ثقافتی نمائندے کے دفتر کو آتش فشاں اینٹی ٹینک گولہ باری کے نظام اور متعلقہ آلات کی ممکنہ غیر ملکی فوجی فروخت کی منظوری دینے کا عزم کیا ہے جس کی تخمینہ لاگت 180 ملین امریکی ڈالرہے۔یہ فوجی تعاون صدر تسائی انگ وین کے منگل کے روز اس اعلان کے دو دن بعد سامنے آیا ہے کہ ممکنہ چینی حملوں کے خلاف تائیوان کی جنگی تیاری کو مضبوط کرنے کے لیے، 1 جنوری 2024 سے، جزیرے میں لازمی فوجی خدمات کو چار ماہ سے بڑھا کر ایک سال کر دیا جائے گا۔تائیوان فوکس کی خبر کے مطابق، یہ اعلان صدارتی دفتر میں تائیوان کی اقتصادی اور قومی سلامتی پر تبادلہ خیال کے لیے منعقدہ اجلاسوں کے ایک دور کے بعد کیا گیا، جس میں یوکرین کے تنازعے کے تناظر میں مہینوں تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد کیا گیا۔ایک بیان میں، یو ایس ڈیفنس اینڈ کوآپریشن ایجنسی نے آج کہا کہ یہ مجوزہ فروخت اپنی مسلح افواج کو جدید بنانے اور قابل اعتماد دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے وصول کنندہ کی مسلسل کوششوں کی حمایت کرتے ہوئے امریکی قومی، اقتصادی اور سلامتی کے مفادات کو پورا کرتی ہے۔اس نے مزید کہا، "مجوزہ فروخت وصول کنندہ کی سلامتی کو بہتر بنانے اور خطے میں سیاسی استحکام، فوجی توازن اور اقتصادی ترقی کو برقرار رکھنے میں مدد کرے گی۔”امریکی حکومت نے کہا کہ مجوزہ فروخت تائیوان کی موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنائے گی اور ایک قابل اعتماد قوت فراہم کرے گی جو مخالفین کو روکنے اور علاقائی کارروائیوں میں حصہ لینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "اس آلات اور مدد کی مجوزہ فروخت سے خطے میں بنیادی فوجی توازن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔