یورپی یونین کی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مذمت
لاہور، 5 نومبر (یو این آئی) پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جن دو حملہ آوروں کو میں نے خود پر حملہ کرتے دیکھا، اگر وہ زیادہ ہم آہنگی سے کام کرتے تو آج میں زندہ نہ ہوتا۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، مشرقی شہر وزیر آباد میں احتجاجی مارچ کے دوران گولی لگنے کے بعد اپنے پہلے عوامی خطاب میں، مسٹر عمران خان نے یہ بات یہاں ایک اسپتال میں وہیل چیئر پر بیٹھے ہوئے کہی۔عمران خان نے کہا، "چونکہ میں نیچے گر گیا تھا، حملہ آوروں میں سے ایک نے سوچا کہ میں مر گیا ہوں، اور پھر وہ وہاں سے چلا گیا۔” گزشتہ ماہ، الیکشن کمیشن نے سابق اسٹار کرکٹر کو سیاسی تحریک یافتہ مقدمے میں عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا۔دریں اثنائ، پولس کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں گرفتار ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے ۔ عمران خان کو گولی مارنے کے الزام میں گرفتار ایک شخص نے کہا کہ سابق کرکٹر لوگوں کو "گمراہ” کر رہا تھا اور ایسا کرنے کی وجہ سے وہ "اسے مارنا چاہتا تھا”۔ تاہم، حملہ آور نے کن حالات میں یہ اقبالیہ بیان دیا، یہ واضح نہیں ہے ۔ دریں اثناءیورپی یونین نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان پر آزادی مارچ ہونے والے قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے ترجمان خارجہ امور سیکورٹی پالیسی نبیلہ مسرالی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یونین عمران خان پر حملے کی مذمت کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم آزادانہ تحقیقات کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، تشدد کسی بھی شکل میں ناقابل قبول ہے ، یہ جمہوریت کو کمزور کرتا ہے ۔