ضمنی انتخاب لڑنے کےلئے کسی بھی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا: اسلام آباد ہائی کورٹ
اسلام آباد،24اکتوبر(یو این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ(آئی ایچ سی) کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پیر کو کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیرمین عمران خان کو پاکستان الیکشن کمیشن)ای سی پی) کے ذریعے ان کے خلاف توشہ خانہ معاملے کا فیصلے میں انہیں مسقبل میں انتخاب لڑنے سے نہیں روکا گیا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کو 30اکتوبر کو ہونےوالے این اے 45ضمنی انتخاب لڑنے کےلئے کسی بھی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ مسٹر خان کی درخواست پر سماعت کے درمیان یہ فیصلہ کیا گیا۔درخواست میں ملک میں انتخاب کرانے والی تنظیم پاکستان الیکشن کمیشن(ای سی پی) کے ذریعے انھیں نا اہل اعلان کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا۔ سابق وزیر اعظم پر الزام تھا کہ جب وہ وزیر اعظم تھے ، تو توشہ خانہ کی قیمتی تحفوں کی فروخت سے آمدنی چھپانے کا ملزم پائے جانے کے بعد پانچ سال کےلئے انتخاب لڑنے پر روک لگا دی تھی۔ سماعت کے آغاز پر عمران کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے عدالت سے استدعا کی کہ رجسٹرار کے انتظامی اعتراضات کے باوجود درخواست کی سماعت شروع کی جائے ۔جب جج اطہرمن اللہ نے پوچھا کہ جلدی کیا ہے تو وکیل نے جواب دیا کہ ان کے موکل کو قرم میں ان کے ضمنی الیکشن سے قبل نا اہل قرار دیا گیا تھا۔ آئی ایچ سی کے چیف جسٹس نے کہا،عمران خان اس انتخاب کےلئے نا اہل نہیں ہیں۔ سبھی کےلئے ایک ہی معیار ہونا چاہئے ۔ اس معاملے میں جلد بازی کرنے کی کوئی ضروت نہیں ہے ۔ جج نے کہا کہ اعتراضات دور ہونے کے بعد عدالت درخواست پر سماعت کرے گی۔ ایڈووکیٹ ظفر نے عدالت سے فیصلہ روکنے کی گزارش کی تو چیف جسٹس نے کہا کہ ای سی پی کا تفصیلی فیصلہ ابھی دستیاب نہیں ہے ۔دریں اثناءانسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے پیر کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر عمران خان کے خلاف دائر مقدمہ میں انہیں ضمانت دے دی۔