سعودی عرب کی امل بنت فیصل پہلی خاتون ہیں جہنیں گھوڑ سواری کا باضابطہ لائسنس جاری کیا گیا ہے۔ گھوڑے امل کے لیے ہرچیز سے اہم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسے گھوڑوں سے بہت پیار ہے۔ امل نے "ہارس ریسنگ کلب” سے گھوڑے کا لائسنس حاصل کر کے اپنا مشن مکمل کر لیا۔ امل بنت فیصل سعودی عرب کی پہلی خاتون ہیں جنہیں یہ لائسنس جاری کیا گیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئےامل نے کہا کہ انہوں نے اپنی گھڑ سواری کی مہارت چھوٹی عمر سے ہی اپنے خاندان کے تعاون سے حاصل کرلی تھی۔ گھڑ سواری اس کا جنون بن گیا۔ گھوڑوں سے اسے محبت ہوگئی اور یہ شوق سے ہی اس کا پیشہ بن گیا۔ تاہم امل کا ماننا ہے کہ اس نے یہ مقام ویسے ہی نہیں پایا بلکہ اسے یہ منزل حاصل کرنے میں محتاط دوڑ سے لے کر اسپیڈ ریسنگ اور پروفیشنل ہارس ریسنگ تک اسےکئی منازل سے گذرنا پڑا۔ایک سوال کے جواب میں امل بن فیصل کا کہنا تھا کہ لائسنس کا حصول اس کی آخری منزل نہیں۔ وہ عالمی سطح پر گھڑ سواری کے مقابلوں میں سعودی عرب کی نمائندگی کرنا چاہتی ہیں۔امل کو امید ہے کہ وہ بین الاقوامی مقابلوں میں اپنے حریف گھڑ سواروں کو شکست دے کرمقابلے جیت سکتی ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ وہ دنیا کے سامنے سعودی خواتین کی ایک با وقار تصویر پیش کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کامیابی ان کے عزائم میں سے ایک ہے۔انہیں ہارس ریسنگ کلپ کے سربراہ شہزادہ بندر بن خالد الفیصل کے تعاون اور توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے چھ سال سے گھڑ سواری میں مہارت حاصل کر رکھی ہے۔