’کیا یہ تعلقات کی بحالی ہے؟‘امریکی صدر کے بیان پر عمران خان کا شدید ردعمل
اسلام آباد: ۵۱ اکتوبر (ایجنسیز) پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پاکستان مخالف بیان پر امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا کہ پاکستان نے کب جارحیت کا مظاہرہ کیا ہے؟ عمران خان نے سنیچر کو ٹویٹس میں امریکی صدر کو ٹیگ کرتے ہوئے سوال اٹھائے کہ ’امریکی صدر کس معلومات کی بنیاد پر ہماری جوہری صلاحیت پر اس غیر ضروری نتیجے تک پہنچے۔‘ انہوں نے اپنے دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’وزیراعظم رہنے کے ناطے میں جانتا ہوں کہ پاکستان کا نیوکلیئر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم محفوظ ترین ہے، امریکہ کی طرح نہیں جو جنگوں میں ملوث رہا ہے۔‘ ایک اور ٹویٹ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’مجھے پریشانی یہ ہے کہ یہ حکومت ہمیں معاشی تباہی کی طرف لے جا رہی ہے اور خود کو این آر او ٹو دے رہی ہے جو ملک کو لوٹنے کیلئے ایک وائٹ کالر لائسنس ہے۔ یہ حکومت قومی سلامتی پر بھی مکمل طور پر سمجھوتہ کر لے گی۔‘ انہوں نے کہا کہ ’خصوصاً نیوکلیئر صلاحیت حاصل کرنے کے بعد کب پاکستان نے جارحیت کا مظاہرہ کیا؟ بائیڈن کا یہ بیان امپورٹڈ حکومت کی خارجہ پالیسی اور امریکہ کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے دعوو¿ں کی مکمل ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ کیا یہ تعلقات کی بحالی ہے؟ اس حکومت نے نااہلی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔‘