ملکہ برطانیہ کے انتقال کے بعد بڑے صاحبزادے کی حیثیت سے از خود بادشاہ بن گئے
لندن: ۰۱ ستمبر (ایجنسیز) چارلس سوم اپنی والدہ ملکہ برطانیہ کے انتقال کے بعد از خود ہی بادشاہ بن گئے تھے مگر اب ان کے تخت پر بیٹھنے کا شاہی اعلان کردیا گیا۔ ملکہ برطانیہ کے انتقال کے بعد ان کے بڑے صاحبزادے 73 سالہ شاہ چارلس سوم کے بادشاہ بننے کا باضابطہ طور پر شاہی اعلان جاری کردیا گیا جبکہ انہوں نے حلف اٹھانے کے بعد قوم سے پہلا خطاب بھی کیا۔ ملکہ برطانیہ 96 برس کی عمر میں 8 ستمبر کو انتقال کر گئی تھیں، انہوں نے بیٹے کی عمر سے زیادہ وقت تک بادشاہت کی، انہیں طویل عرصے تک تخت پر رہنے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔ ان کے انتقال کے بعد اگرچہ شاہ چارلس سوم از خود بادشاہ بن گئے تھے مگر اب ان کے تخت پر براجمان ہونے کا باضابطہ طور پر شاہی فرمان جاری کردیا گیا۔ شاہ چارلس سوم کے بادشاہ بننے کا باضابطہ اعلان کرنے کیلئے شاہی کونسل کا اجلاس 10 ستمبر کی صبح کو ہوا، جس میں برطانیہ کی وزیر اعظم لز ٹیرس سمیت سابق برطانوی وزرائے اعظم، اعلٰی حکومتی عہیدیدار اور نامور سیاستدان و سماجی رہنما بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں 200 کے قریب شخصیات شریک ہوئیں اور انہوں نے شاہ چارلس کو بادشاہ منتخب کرنے کے علامتی فیصلے کیے اور بعد ازاں اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کا شاہی فرمان جاری کیا گیا، جس میں شاہ چارلس کے بادشاہ بننے کا اعلان کردیا گیا۔ شاہی اعلان کے بعد شاہ چارلس سوم نے بادشاہ بننے کے حلف نامے پر دستخط بھی کیے اور بعد ازاں انہوں نے چرچ آف اسکاٹ لینڈ سمیت قوم کی حفاظت کا قسم بھی اٹھایا اور اپنی پوری زندگی دولت مشترکہ، چرچ ا?ف اسکاٹ لینڈ اور قوم کی خدمت میں وقف کرنے کا عزم طاہر کیا۔ ان کے باضابطہ بادشاہ بننے کے بعد برطانیہ کے قومی ترانے کو بھی ٹیلی وڑن سمیت عام مقامات پر بھی دوبارہ پڑھا گیا، جس میں ’خدا بادشاہ کو سلامت رکھے‘ کے الفاظ شامل کیے گئے، اس سے پہلے ترانے میں ’خدا ملکہ کو سلامت رکھے‘ کے الفاظ شامل تھے۔